برطانیہ کے 32 سالہ کائل وائٹنگ نے اپنی بے لوث بہادری سے سوشل میڈیا پر راتوں رات شہرت حاصل کر لی، جب ایک ویڈیو میں انہیں بال کٹوانے کے دوران پولیس افسر کو ٹھگ کے حملے سے بچاتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ واقعہ چیشائر میں پیش آیا، جہاں کائل ہارون نامی باربر شاپ میں بال کٹوا رہے تھے۔ اچانک انہوں نے سڑک پر ایک پولیس اہلکار کو ٹھگ کے حملے کا شکار ہوتے دیکھا۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، وہ حجامت کی کرسی سے اٹھے اور گرد لپٹے حجامت کے کپڑے سمیت مدد کو بھاگے۔
کائل نے حملہ آور کو پیچھے سے پکڑ کر پولیس افسر کو اس کی گرفت سے آزاد کرایا۔ اس دوران دیگر راہگیر بھی مدد کو پہنچے، اور قریب موجود ایک اور افسر اور پولیس گاڑی نے موقع پر پہنچ کر حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔
کائل نے بی بی سی کو بتایا، “میں نے پولیس اہلکار کو مشکل میں دیکھا تو فوراً باہر بھاگ گیا۔ میرا حجام کھڑکی سے یہ سب کچھ ریکارڈ کر رہا تھا۔”
واقعے کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس میں صارفین نے کائل کی فوری فیصلہ سازی اور بے مثال بہادری کی بھرپور تعریف کی۔ یہ واقعہ نہ صرف ان کی جرات کی گواہی دیتا ہے بلکہ انسانی ہمدردی اور فرض شناسی کی مثال بھی قائم کرتا ہے۔
یہ واقعہ چیشائر میں پیش آیا، جہاں کائل ہارون نامی باربر شاپ میں بال کٹوا رہے تھے۔ اچانک انہوں نے سڑک پر ایک پولیس اہلکار کو ٹھگ کے حملے کا شکار ہوتے دیکھا۔ بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، وہ حجامت کی کرسی سے اٹھے اور گرد لپٹے حجامت کے کپڑے سمیت مدد کو بھاگے۔
کائل نے حملہ آور کو پیچھے سے پکڑ کر پولیس افسر کو اس کی گرفت سے آزاد کرایا۔ اس دوران دیگر راہگیر بھی مدد کو پہنچے، اور قریب موجود ایک اور افسر اور پولیس گاڑی نے موقع پر پہنچ کر حملہ آور کو گرفتار کر لیا۔
کائل نے بی بی سی کو بتایا، “میں نے پولیس اہلکار کو مشکل میں دیکھا تو فوراً باہر بھاگ گیا۔ میرا حجام کھڑکی سے یہ سب کچھ ریکارڈ کر رہا تھا۔”
واقعے کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس میں صارفین نے کائل کی فوری فیصلہ سازی اور بے مثال بہادری کی بھرپور تعریف کی۔ یہ واقعہ نہ صرف ان کی جرات کی گواہی دیتا ہے بلکہ انسانی ہمدردی اور فرض شناسی کی مثال بھی قائم کرتا ہے۔