البانیہ نے معروف سوشل میڈیا ایپ “ٹک ٹاک” پر ایک سال کے لیے پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام ملک میں سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے پیدا ہونے والے مسائل کے سدباب کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
نوجوان کے قتل کے بعد پابندی
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ ایک حالیہ واقعے کے بعد کیا گیا جس میں سوشل میڈیا پر دو لڑکوں کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں ایک نوجوان کو قتل کر دیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر قتل کی حمایت کرنے والوں میں کم عمر افراد بھی شامل تھے، جس سے بچوں پر سوشل میڈیا کے منفی اثرات کا خدشہ بڑھ گیا۔
حکومت کا موقف
البانوی وزیر اعظم ایدی راما نے اس پابندی کو اسکولوں کو محفوظ بنانے کے وسیع تر منصوبے کا حصہ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق، “ایک سال کے لیے ہم ٹک ٹاک کو مکمل طور پر بند کر دیں گے۔ البانیہ میں کوئی ٹک ٹاک نہیں ہوگا۔”
یہ فیصلہ وزیر اعظم کی ملک بھر میں والدین اور اساتذہ کے گروپوں کے ساتھ ہونے والی 1,300 ملاقاتوں کے بعد کیا گیا ہے۔
دیگر ممالک کی مثالیں
البانیہ کے اس اقدام سے قبل بھی کئی ممالک بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال کو محدود کر چکے ہیں۔
فرانس، جرمنی، اور بیلجیئم نے بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندیاں عائد کی ہیں۔
آسٹریلیا نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل پابندی نافذ کی ہے۔
سوشل میڈیا پر تنقید
وزیر اعظم ایدی راما نے ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اسکولوں کے اندر اور باہر نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کے مطابق، یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کو اشتعال دلانے اور منفی رویے اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
البانیہ کا یہ فیصلہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے اور تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے کی کوشش ہے۔ البانوی حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بچوں کی ذہنی صحت اور معاشرتی تحفظ کے لیے ناگزیر تھا۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔