ریحام خان کا ہانیہ عامر کو شادی نہ کرنے کا مشورہ: لڑکیوں کو جلد بازی سے بچنے کی ضرورت
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے حال ہی میں اداکارہ ہانیہ عامر کو شادی کے معاملے میں جلد بازی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو اپنی شادی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر اور وقت لے کر کرنا چاہیے، کیونکہ زندگی کے اس اہم فیصلے کے لیے جلدی کرنا صحیح نہیں ہوتا۔
ریحام خان نے اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو پہلے اپنے کیریئر اور ذاتی ترقی پر توجہ دینی چاہیے، تاکہ وہ خود کو مضبوط اور قابل بنا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی یہی نصیحت دیتی ہیں کہ پہلے خود کو کامیاب اور مستحکم بنانے کی کوشش کریں اور پھر شادی کے بارے میں سوچیں۔
ریحام خان نے مزید کہا کہ کئی لڑکیاں یہ سمجھتی ہیں کہ شادی سے انہیں آزادی ملے گی، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔ شادی کے بعد خواتین کی زندگی میں بعض اوقات مزید قید آ جاتی ہے، اور وہ آزادی کے بجائے مختلف پابندیوں کا سامنا کرتی ہیں۔
ان کے مطابق، شادی ایک ضرورت نہیں، بلکہ ایک چوائس ہونی چاہیے، اور دباؤ کے تحت فیصلہ کرنا غلط ہے کیونکہ ہمیشہ یہ ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ آپ کو اچھا جیون ساتھی ملے گا۔
ریحام نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شادی کا دباؤ صرف خواتین پر نہیں، بلکہ مردوں پر بھی ہوتا ہے، اس لیے دونوں کو اس دباؤ سے بچنا چاہیے اور اپنے فیصلوں میں خود مختار ہونا چاہیے۔ انہوں نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹیاں بوجھ نہیں ہوتیں اور والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو تعلیم اور ہنر سے آراستہ کریں تاکہ وہ مالی طور پر مستحکم اور خود مختار ہو سکیں۔
آخر میں ریحام خان نے والدین کو خبردار کیا کہ اگر لڑکیوں کو خود مختار نہیں بنایا گیا تو طلاق یا کسی اور مشکل کی صورت میں ان کا بوجھ والدین پر بھی آ سکتا ہے، اس لیے لڑکیوں کو خود انحصاری کی طرف راغب کرنا بہت ضروری ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے حال ہی میں اداکارہ ہانیہ عامر کو شادی کے معاملے میں جلد بازی سے بچنے کا مشورہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو اپنی شادی کا فیصلہ سوچ سمجھ کر اور وقت لے کر کرنا چاہیے، کیونکہ زندگی کے اس اہم فیصلے کے لیے جلدی کرنا صحیح نہیں ہوتا۔
ریحام خان نے اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو پہلے اپنے کیریئر اور ذاتی ترقی پر توجہ دینی چاہیے، تاکہ وہ خود کو مضبوط اور قابل بنا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو بھی یہی نصیحت دیتی ہیں کہ پہلے خود کو کامیاب اور مستحکم بنانے کی کوشش کریں اور پھر شادی کے بارے میں سوچیں۔
ریحام خان نے مزید کہا کہ کئی لڑکیاں یہ سمجھتی ہیں کہ شادی سے انہیں آزادی ملے گی، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔ شادی کے بعد خواتین کی زندگی میں بعض اوقات مزید قید آ جاتی ہے، اور وہ آزادی کے بجائے مختلف پابندیوں کا سامنا کرتی ہیں۔
ان کے مطابق، شادی ایک ضرورت نہیں، بلکہ ایک چوائس ہونی چاہیے، اور دباؤ کے تحت فیصلہ کرنا غلط ہے کیونکہ ہمیشہ یہ ضمانت نہیں دی جا سکتی کہ آپ کو اچھا جیون ساتھی ملے گا۔
ریحام نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شادی کا دباؤ صرف خواتین پر نہیں، بلکہ مردوں پر بھی ہوتا ہے، اس لیے دونوں کو اس دباؤ سے بچنا چاہیے اور اپنے فیصلوں میں خود مختار ہونا چاہیے۔ انہوں نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بیٹیاں بوجھ نہیں ہوتیں اور والدین کا فرض ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کو تعلیم اور ہنر سے آراستہ کریں تاکہ وہ مالی طور پر مستحکم اور خود مختار ہو سکیں۔
آخر میں ریحام خان نے والدین کو خبردار کیا کہ اگر لڑکیوں کو خود مختار نہیں بنایا گیا تو طلاق یا کسی اور مشکل کی صورت میں ان کا بوجھ والدین پر بھی آ سکتا ہے، اس لیے لڑکیوں کو خود انحصاری کی طرف راغب کرنا بہت ضروری ہے۔