کراچی ۔سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ علاقے میں جنگ شروع ہو چکی ہے۔ جب بھی امن یا سیز فائر کا کوئی موقع ملتا ہے تو اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اس جنگ کو جاری رکھنے کی کوشش کرتے ہیں، کیونکہ نہ وہ امن کے خواہاں ہیں اور نہ ہی امن کے لیے کوشاں ہیں۔
حنا ربانی کھر نے بیان کیا کہ اسرائیل ہمیشہ فلسطین کو نشانہ بنانے اور دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک پر حملے کرنے کے لیے آزاد رہا ہے۔ اس تمام صورتحال میں نہ تو امریکا اور نہ ہی سیکیورٹی کونسل نے اسرائیل کو روکنے کی کوشش کی، بلکہ اس کو جدید ہتھیار فراہم کیے گئے ہیں، اور یہ اسلحہ ان ممالک کی جانب سے آیا ہے جو خود کو انسانی حقوق کا سب سے بڑا علمبردار سمجھتے ہیں۔ موجودہ صورتحال، خاص طور پر حالیہ واقعے کے بعد ایران کا ردعمل بہت حد تک متوقع تھا، لیکن اب یہ کہنا مشکل ہے کہ مزید خونریزی کتنی ہوگی، کیونکہ یہ جنگ اب علاقے میں شروع ہو چکی ہے، اور ہم نے عالمی جنگیں دیکھی ہیں جو اسی طرح سے آغاز کرتی ہیں۔