اسلام آباد ۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے تحفظات دور کر دیے ہیں۔
حکومتی رہنماؤں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت کا ساتھ دیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم ایک جامع پیکیج پر مشتمل ہے، جس میں ایک آئینی عدالت قائم کی جائے گی۔ آئینی عدالت کے لیے ججز کی تقرری کا طریقہ کار بھی وضع کیا جا رہا ہے۔
آئینی عدالت کے لیے نئے ججز کی تقرری کی جائے گی، اور اس کا مقصد عام سائلین کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن نے اختلافی مسائل کو حل کر لیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم آج دونوں ایوانوں میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، اور قومی اسمبلی اور سینیٹ میں حکومت کے پاس مطلوبہ تعداد موجود ہے۔
منحرف ارکان کے ووٹ سے متعلق بھی ترامیم کی جا رہی ہیں، اور آئین کے آرٹیکل 63 اے میں ترمیم کے لیے مسودہ تیار ہے۔ سینیٹ میں بھی آئینی ترامیم کے لیے نمبر گیم مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔