راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے اپنے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے متنازع اور دھمکی آمیز پوسٹ کے معاملے میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے۔
ایف آئی اے نے عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے حالیہ دھمکی آمیز پوسٹ کے تناظر میں تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان کی سربراہی میں 4 رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی، جہاں بانی پی ٹی آئی سے تحقیقات کرنے کی کوشش کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، سائبر کرائم ونگ کی ٹیم رات 8 بج کر 10 منٹ پر سینٹرل جیل اڈیالہ پہنچی۔ ٹیم نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بٹھا کر عمران خان کو آگاہ کیا، مگر عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی قانونی ٹیم اور وکلاء کی موجودگی میں تحقیقات میں شامل ہوں گے۔ اس پر ایف آئی اے کی ٹیم تقریباً ساڑے نو بجے اڈیالہ جیل سے واپس اسلام آباد روانہ ہوگئی۔
ایف آئی اے کی تحقیقات کا مقصد یہ معلوم کرنا ہے کہ عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ کہاں سے ہینڈل کیا جا رہا ہے اور کون اس پر سرگرم ہے، اور ہدایات کہاں سے دی جا رہی ہیں۔ حالیہ دھمکی آمیز پوسٹ عمران خان کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی گئی تھی، جس پر ایف آئی اے نے تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا۔
قبل ازیں، ایف آئی اے نے عمران خان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے متنازع پوسٹ پر تحقیقات کے لیے چار رکنی ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے اڈیالہ جیل پہنچ کر عمران خان سے تحقیقات کی کوشش کی۔ ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ یہ تفتیش بانی پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی جانے والی دھمکی آمیز پوسٹوں کے حوالے سے ہے۔