اسلام آباد۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نےقومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی ڈی اے کو جتنے فنڈز دیئے ہیں اتنا ہی کام ہو رہا ہے۔سی ڈی اے پر انگلی اٹھانا بہت آسان ہے، سی ڈی اے کو ہم کتنے فنڈز دیتے ہیں، زیادہ فنڈز دیں تو شور مچ جاتا ہے، جتنے فنڈز دیے ہیں اتنا ہی کام ہو رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ لاجز کی حالت کو تسلی بخش قرار نہیں دیا، کوئی مہمان آجائے تو یہ نہیں لگتا کہ یہ پاکستان کی پارلیمنٹ لاجز ہیں، پارلیمنٹ لاجز کی حالت خراب ہے۔وفقہ سوالات کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ 2002 میں آیا تو پارلیمنٹ لاجز کی یہی حالت تھی، پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ لاجز کی مینٹیننس کو آوٹ سورس کرنے کا پلان ہے، ڈپٹی اسپیکر اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، جلد ہی اس پر کام مکمل ہو جائے گا۔اس موقع پر نثار جٹ نے کہا کہ ’کچھ دن قبل پارلیمنٹ لاجز میں میری رہائشگاہ کا چھت مسلسل ٹپک رہا تھا، بجلی کے سوئچز میں بھی پانی چلا گیا تھا، میں رہاشگاہ میں داخل ہونے لگا تو سامنے رہنے والے ایک سینیٹر نے دوڑ کر مجھے روک لیا، ان سینیٹر صحب نے بتایا تھا کہ ان کی رہائشگاہ کی بھی یہی حالت ہے، سینیٹر صاحب کے ملازم کو کرنٹ بھی لگ چکا تھا۔