ڈھاکہ۔بنگلہ دیشی وزیر اعظم حسینہ واجد وحشی بن گئیں ،فوج اور قوم کو طلبہ کو کچلنے کا حکم دیدیا
بنگلا دیش میں طلبہ نے اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی اور دیگر مطالبات کے لیے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا
طلبہ نے گزشتہ روز ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم شیخ حسینہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر ڈالا
بنگلا دیش کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے
حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی ہے جبکہ آج شام سے ایک بار پھر کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ابنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے اپنے بیان میں کہا کہ سڑکوں پر احتجاج کرنے والے طالبعلم نہیں دہشتگرد ہیں جو ملک کو غیرمستحکم کرنے نکلے ہیں۔
شیخ حسینہ واجد وحشی احکامات جاری کر تے ہوئے فوج اور ہم وطنوں کو ان دہشت گردوں کو سختی سے کچلنے کا حکم دیدیا جس سے پورے میں خوف کی فضاقائم ہوگئی ہے