راولپنڈی(نیوز رپورٹر)عمران خان نے کہا ہے کہ ہم فوج کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں فوج اپنا نمائندہ مقرر کرے ۔
‘مولانا فضل الرحمن نے اسمبلیوں سے استعفی کی جو بات کی ہے وہ تیسرے مرحلے کی بات کر رہے ہیں‘پیپلزپارٹی اور ن لیگ سمندر میں ڈوب رہی ہیں اور جوتے کے سہارے لٹک رہی ہیں جس پر 9مئی کا ٹیگ لگا ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے فوج سے مذاکرات کرنے کی خواہش کا اظہار کر دیااورکہا کہ ہم نے فوج پر کبھی الزامات نہیں لگائے بلکہ ہم نے تنقید کی ہے ‘گھر میں کوئی بگڑا ہوا بچہ ہو تو اس پر تنقیدکی جاتی ہے
پانی پی ٹی آئی نے فوج کو بگڑے ہوئے بچے سے تشبیہ دیدی۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے فوج پر کبھی الزام نہیں لگائے میں نے صرف تنقید کی ہے۔
ہمیں یہ نہ سکھائیں کہ فوج نے کبھی کوئی غلطی نہیں کی ‘ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے پیچھے جنرل ضیاءتھا‘سقوط ڈھاکہ کے پیچھے جنرل یحیی خان کا ہاتھ تھا‘آپ ظلم کریں گے اگر فوج پر تنقید بند کر دیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کیا ہے؟محسن نقوی کون ہے؟ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لاءنافذ ہے‘محسن نقوی انہی کا تو نمائندہ ہے،وہ یہاں انہی کے ذریعے پہنچا۔
محمود خان اچکزئی کو ہم نے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تھا،دوسری طرف سے کوئی نام سامنے آتا تو ہم بات کرتے ۔
ایک سوال کیا گیاکہ ایسی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ آپ اور آپکی پارٹی کے کچھ لوگ محمود خان اچکزئی پر بھروسہ نہیں کرتے َ؟ تو عمران خا نے کہا کہ محمود خان اچکزئی پر ہمارا پورا بھروسہ ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ محسن نقوی کو نمائندہ بنایا گیاتو کبھی بات نہیں کروں گا،اس نے آئی جی پنجاب سے ملکر ہمارے لوگوں پر ظلم کیا‘یہ ظل شاہ کی موت کے ذمہ دار ہیں
مریم نواز فاشسٹ ہے وہ باپ کے چوری کے پیسوں پر ایسے پلی ہے جیسے شہزادی ہو‘مریم نواز نے آئی جی پنجاب کو اسی لئے رکھا ہوا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی پر ظلم کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے دھرنے کی مکمل حمائیت کرتا ہوں،ہماری پارٹی اس دھرنے میں بھرپور شرکت کرے گی‘پارٹی لیڈر شپ کو کہوں گا کہ آج ہی جماعت اسلامی کے دھرنے میں شمولیت کریں۔