چینی ماہرینِ ارضیات نے ملک کے شمال مشرقی علاقے میں 1000 ٹن وزنی سونے کے ذخائر کی دریافت کا دعویٰ کیا ہے۔ گزشتہ سال بھی چین نے 83 ارب ڈالر مالیت کے سونے کے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، محققین کا کہنا ہے کہ چین کی جدید معدنی تلاش کی ٹیکنالوجی نے اتنے وسیع اور اہم ذخائر کی دریافت میں اہم کردار ادا کیا ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے ذخائر میں شامل ہیں۔
سونا عالمی سطح پر معاشی اتار چڑھاؤ کے دوران ممالک کی معیشت کو مستحکم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس دھات کو بیٹریاں اور برقی آلات بنانے میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
چین سونے کی پیداوار کا سب سے بڑا ملک ہے، لیکن سونے کے بڑے ذخائر کے باوجود یہ جنوبی افریقا اور آ سٹریلیا سے پیچھے ہے۔
لیاؤننگ صوبے میں ہونے والی یہ حالیہ دریافت چین کو سونے کی پیداوار کے میدان میں مضبوطی سے برقرار رکھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ ذخائر مشرق سے مغرب تک 3 کلومیٹر اور شمال سے جنوب تک 2.5 کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔