کراچی: چین کو ایک ارب ڈالر کے تجارتی قرض کی واپسی اور آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی تکمیل کے بعد ملک کی ادائیگیوں کے بوجھ میں کمی اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں استحکام آنا شروع ہوگیا ہے۔
زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مضبوط رہا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی توقعات، 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز کا اجراء اور ان کی کامیابی کی صورت میں مزید بانڈز متعارف کرانے کی حکمت عملی، رمضان اور عید الفطر کی وجہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں اضافے جیسے عوامل کی بنا پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کمی کا شکار رہی۔
ایک موقع پر ڈالر کی قیمت 21 پیسے کی کمی سے 280 روپے تک پہنچ گئی تھی، تاہم درآمدات کی بڑھتی ہوئی مانگ کے سبب کاروبار کے اختتام پر ڈالر 05 پیسے کی کمی سے 280 روپے 16 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09 پیسے کی کمی سے 281 روپے 85 پیسے پر بند ہوئی۔
یہ قابل ذکر بات ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے نتیجے میں قرض پروگرام کے تحت ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط اور ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے کلائمیٹ فنانسنگ کے اجراء جیسے عوامل روپیہ کی قدر میں استحکام کا باعث بنے ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔