کراچی۔ معروف کاروباری شخصیت حسین داود کو ملک کیلئے ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ہلالِ امتیاز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

حسین داود نے گراس روٹ سطح پر تعلیم کی بہتری کیلئے کوششوں میں اہم کردار اداکیا ہے۔ سائنس، تحقیق اور جدّت قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈ ی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی تک ان شعبوں میں مضبوط بنیادیں استوار کرنے کیلئے جدوجہد کی جارہی ہے۔ اس خلا کو دیکھتے ہوئے حسین داو¿د نے ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس سینٹر کا آغاز کیا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کیلئے سائنس سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔

تعلیم سے ان کی فیملی کی دیرینہ وابستگی ہے جس میں داود کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (جسے بعد میں نیشنلائز کرکے یونیورسٹی یونیورسٹی کا دجہ دے دیاگیا)اور داود پبلک اسکول کا قیام شامل ہے۔ داو¿د پبلک اسکول 1980کی دہائی سے لڑکیوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کررہا ہے۔ حال ہی میں، حسین داود نے کراچ اسکول آف بزنس اینڈ لیڈرشپ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا جس میں پاکستان کے نجی اور سماجی شعبوں کیلئے کردار پر مبنی قیادت پر مرکوز کی جاتی ہے۔

انسان دوستی کے علاوہ حسین داود نے اینگرو کی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے معاشی منظر نامے کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کیاہے۔گزشتہ 20سالوں میں حسین داود کی بورڈ سربراہی میں اینگرو نے کھاد، خوراک،توانائی، پیٹروکیمیکلزاور ٹیلی کام کے بنیادی انفرااسٹرکچر میں پراجیکٹس قائم کیے ہیں جو ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حقیقی معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔ حسین داو¿د یہ مانتے ہوئے کہ پاکستان کی عالمی ساکھ اس کے چیلنجزکا کھلے دل سے مقابلہ کرنے پر منحصر ہے سچائی اورشفافیت کیلئے بھی آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

2020میں کوویڈ19کے دوران حسین داود نے متاثرین کی مالی معاونت او ر فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے ایک ارب روپے کی امداد دینے کاعہدکیا۔یہ حوصلہ افزا ہے ملک کی ترقی میں حسین داو¿د جیسے رہنماو¿ں کی خدمات کا اعتراف کیا جاتاہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version