اسلام آباد۔حکومت کی جانب سے کمپٹیشن ایپلٹ ٹریبونل کے چئیرمین اور اراکین کی تعیناتی کے بعد، اپیلٹ ٹربیونل نے بعد ایک بار پھر سے درخواستوں کی سماعت شروع کردی ہے۔ آٹھ ماہ کے وقفے کے بعد پہلی بار سماعت کرتے ہوئے ٹریبونل نے ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی کی اپیل واپس لینے پر خارج کردی ہے۔
دوران سماعت کمپیٹیشن کمیشن کے وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ اپیل کنندہ کی درخواست ناقابل سماعت ہے کیونکہ کمپیٹیشن کمیشن نے اپیل کنندہ ’ ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن‘ کے خلاف کوئی حکم جاری نہیں کیا۔ ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت قائم کی گئی ایک سوسائٹی ہے۔ ٹتربیونل کو بتایا گیا کہ کمپیٹیشن کمیشن کی جانب سے جرمانہ ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی کے نمائندوں کو کیا گیا ہے۔
کمپٹیشن ایپلٹ ٹریبونل نے کمپٹیشن کمیشن کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے اپیل کنندہ کے وکیل کو اپیل واپس لینے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں، اپیل کنندہ کی رضامندی کے بعد ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی کے وکیل نے اپنی اپیل واپس لے لی، جسے ٹریبونل نے خارج کردیا۔
یاد رہے کہ کمپیٹیشن کمیشن نے دسمبر 2024 میں کراچی کی تین ڈیری ایسوسی ایشنز پر تازہ دودھ کی قیمتوں پر اثر انداز ہونے کے الزامات ثابت ہونے پر کمپٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 4(1) اور 4(2)(a) کے تحت جرمانے عائد کیے۔
کمپٹیشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق، ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ شکیل عمر گجر پر 10 لاکھ روپے جبکہ ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کراچی کے نمائندہ حاجی اختر گجر اور کراچی ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ حاجی سکندر نگوری پر 5، 5 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے تھے۔
قبل ازیں، کمپٹیشن کمیشن نے کراچی میں دودھ کی قیمتوں میں نمایاں اضافے سے متعلق متعدد میڈیا رپورٹس اور مضامین کے بعد اس معاملے کی انکوائری کا آغاز کیا تھا۔ کمیشن کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کراچی میں تازہ دودھ فراہم کرنے والی مذکورہ تینوں ایسوسی ایشنز غیرمسابقتی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جن سے کراچی اور نواحی علاقوں میں دودھ کی قیمتوں میں اضافہ اور صارفین متاثر ہورہے تھے۔