وفاقی حکومت نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے ڈیجیٹل پرائز بانڈز رجسٹرڈ قواعد کا ابتدائی مسودہ جاری کر دیا ہے اور اس پر تمام متعلقہ فریقین اور عوام سے تجاویز طلب کر لی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، حکومت کے اس اقدام کے بعد ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت وزارت خزانہ نے ڈیجیٹل پرائز بانڈز رجسٹرڈ قواعد کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ڈیجیٹل پرائز بانڈز کی خرید و فروخت ایک مخصوص موبائل ایپ کے ذریعے ہوگی۔ ان بانڈز پر انعامی رقم پر ٹیکس عائد ہوگا، تاہم زکوٰة لاگو نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ، ان بانڈز میں سرمایہ کاری کی کوئی زیادہ سے زیادہ حد مقرر نہیں کی گئی، اور ہر بالغ پاکستانی شہری ان میں سرمایہ کاری کے لیے اہل ہوگا۔

نوٹیفکیشن میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ بانڈز کی ملکیت کی منتقلی اور انہیں گروی رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی، جبکہ سرمایہ کار کے انتقال کی صورت میں متعلقہ قانونی ورثا کو رقم فراہم کی جائے گی۔

حکام کے مطابق، کسی مرحوم سرمایہ کار کے بانڈ کی رقم قانونی ورثا کو جانشینی کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر دی جائے گی۔

یہ بھی قابل ذکر ہے کہ روایتی مینوئل پرائز بانڈز پر انعام نکلنے کی صورت میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 156 کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جاتا ہے۔ اس وقت فائلرز کے لیے ٹیکس کی شرح 15 فیصد جبکہ نان فائلرز کے لیے 30 فیصد مقرر ہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version