واشنگٹن: اسرائیل نے غزہ پر تباہ کن حملے کرنے سے پہلے امریکی حکام کو آگاہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں اب تک 404 معصوم فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
الجزیرہ کے مطابق، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوویٹ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حکومت نے حملوں سے پہلے امریکی انتظامیہ سے مشاورت کی تھی۔
ان کے مطابق، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حماس، حوثی اور ایران جیسے عناصر جو اسرائیل اور امریکا کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں، انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
دوسری جانب حماس نے اسرائیلی حملوں کو یک طرفہ طور پر جنگ بندی کے خاتمے سے تعبیر کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے حملوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی میں توسیع کے لیے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کے باعث حملوں کا فیصلہ کیا گیا۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے بیان میں تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی بمباری سے 404 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اس حملے سے امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کو بھی شدید دھچکا پہنچا ہے، جس پر جنوری میں عمل درآمد شروع ہوا تھا۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version