حال ہی میں سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آسٹریلیا کے ایک اسکول میں ایک چٹانی سلیب پر ڈائنوسار کے متحجر قدموں کے نشان دریافت ہوئے ہیں۔

یہ سلیب 20 سال تک نظر انداز کی جاتی رہی، جب تک کہ کوئینز لینڈ کے ماہر حیاتیات، انتھونی رومیلیو، کو اس تین انگلیوں والے نشان کی تحقیق کرنے کے لیے نہیں کہا گیا۔

رومیلیو نے بتایا کہ سلیب پر درجنوں فوسلائزڈ پیروں کے نشانات ہیں، جو تقریباً 200 ملین سال پہلے کے جراسک دور کے ابتدائی دور سے تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس دریافت سے آسٹریلیا میں ڈائنوسار کے قدموں کے نشانات کی سب سے زیادہ تعداد سامنے آئی ہے۔ یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے رومیلیو نے مزید کہا کہ یہ دریافت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ آسٹریلیا میں ڈائنوسار کی کثرت، ان کی نقل و حرکت اور طرز عمل کے حوالے سے ایک بے مثال تصویر سامنے آئی ہے، حالانکہ اس علاقے میں ڈائنوسار کی کوئی جیواشم ہڈیاں نہیں ملیں۔

رومیلیو نے یہ بھی کہا کہ بعض اوقات ایسے اہم فوسلز پر برسوں تک کسی کا دھیان نہیں جاتا، حالانکہ وہ سامنے موجود ہوتے ہیں۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version