اسلام آباد ۔سابق وزیرِاعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی بہن علیمہ خان اور پی ٹی آئی کے رہنما نعیم پنجوتھا کے درمیان شدید اختلافات کا واقعہ پیش آیا ہے۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں علیمہ خان نے اپنی دونوں بہنوں کے ہمراہ اپنے بھائی اور سابق وزیرِاعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد جب علیمہ خان جیل کے داخلی دروازے پر پہنچیں تو ان کا پی ٹی آئی کے وکلا سے تنازعہ ہو گیا۔

علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے وکلا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی سے صرف وہی ملاقات کرے گا جس کو کوئی ذمہ داری سونپی گئی ہو، اور بغیر کسی ذمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جا سکے گا۔

انہوں نے مزید کہا، “آپ لوگوں نے کیا تماشا لگایا ہوا ہے؟ ہر شخص یہاں صرف ملاقات کے لیے آتا ہے اور دوسرے کی شکایات لگاتا ہے۔ ہمارا بھائی جیل میں ہے، وہ ہماری محبت ہے، اور ہم اس کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔”

غصے میں علیمہ خان نے وکلا سے کہا کہ اب کے بعد کوئی وکیل اپنی طرف سے عدالت میں اضافی پٹیشن دائر نہیں کرے گا، کیونکہ پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم راجا اور بیرسٹر سلمان صفدر کے پاس ہے۔

علیمہ خان بار بار یہ سوال کرتی رہیں کہ “میرے بھائی کو اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی؟ اسے کتابیں کیوں نہیں مل رہیں؟ آپ نے اب تک عمران خان کے لیے عدالت سے کیا ریلیف حاصل کیا ہے؟”

علیمہ خان نے نعیم پنجوتھا سے یہ سوال بھی کیا، “آپ بشریٰ بیگم کے فوکل پرسن ہیں، آپ کس کس سے ملتے ہیں؟”

نعیم پنجوتھا نے جواب دیا کہ وہ کسی سے نہیں ملے۔ پھر انہوں نے علیمہ خان سے پوچھا کہ “میں جس سے ملا ہوں، آپ بتائیں؟”

اس پر علیمہ خان نے انہیں سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا، “میرے ساتھ بدتمیزی نہ کریں۔”

نعیم پنجوتھا نے کہا، “میں بدتمیزی نہیں کر رہا، ہم جیلیں بھگت چکے ہیں، ہم پر مقدمات ہو چکے ہیں۔ آپ ہم سے اس طرح بات نہیں کر سکتیں۔”

اس پر علیمہ خان نے دوبارہ نعیم پنجوتھا کو ڈانٹتے ہوئے کہا، “تم مجھ سے کس طرح بات کر رہے ہو؟ خاموش رہو!”

اسی دوران موقع پر موجود شعیب شاہین اور دیگر وکلا نے نعیم پنجوتھا کو علیمہ خان سے دور لے جا کر بات چیت ختم کر دی۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version