واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی سے اختلافات اور امداد روکنے کے بعد روس کو بڑے پیمانے پر پابندیوں کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں فریقین کو فوری طور پر امن معاہدے کے لیے بات چیت شروع کرنی چاہیے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اس وقت روس حقیقت میں یوکرین کو میدان جنگ میں شکست دے رہا ہے، اور جب تک جنگ بندی نہیں ہوتی اور دونوں فریقین امن معاہدے پر متفق نہیں ہوتے، تب تک روس پر بینکنگ اور ٹیرف سمیت بڑی پابندیاں عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ روس اور یوکرین کو فوراً مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے، ورنہ وقت ضائع ہو جائے گا۔
امریکا کی جانب سے روس پر ممکنہ پابندیوں میں تیل اور گیس کی آمدنی پر پابندیاں عائد کرنا اور روس کی تیل کی برآمدات پر 60 ڈالر فی بیرل کا کیپ لگانا شامل ہیں۔
دوسری طرف، روسی فورسز نے یوکرین کے ہزاروں فوجیوں کو محاصرے میں لے لیا ہے، جنہوں نے گزشتہ سال روسی علاقے کرسک میں بڑی تباہی مچائی تھی، اور یوکرین کو امید تھی کہ یہ اقدام ماسکو کو امن مذاکرات کے لیے آمادہ کرے گا۔
رپورٹس کے مطابق، کرسک ریجن میں یوکرین کی حالت انتہائی خراب ہے اور گزشتہ تین دنوں سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے کیونکہ روسی فورسز نے یوکرین کی فوج کی دو اہم سپلائی لائنز کاٹ دی ہیں۔
فن لینڈ میں موجود ایک عسکری ماہر نے بتایا کہ کرسک ریجن میں یوکرین کے لیے حالات بہت خراب ہیں، حالانکہ روس یا یوکرین دونوں نے اس بارے میں کسی بھی نوعیت کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
اس دوران، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر اپنے بیان میں کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے لیے سب سے پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ روس کو ایسی حملوں سے روکا جائے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔