راولپنڈی ۔بانی پی آئی اور بشری بی بی کی پارٹی رہنماؤں ، وکلاء سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

ملاقات کے دوران بشری بی بی نے فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنز سے الگ ہو جائیں ، ہمیں سیاسی وکیل کی نہیں، پروفیشنل وکیل کی ضرورت ہے، اتنے دن ہماری ملاقات بند رہی آپ لوگوں نے کیا کیا۔

بانی پی ٹی آئی نے غیر سیاسی وکیل کا نام مانگا جس کے بعد سلمان اکرم راجہ کے مشورہ پر سینئر وکیل چوہدری ظہیر عباس کے نام کی منظوری دی گئی۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی اپنے بیانیے کو مزید موثر کرے، جو سلوک کیا جارہا ہے ، وہ سب کے سامنے ہے ، اگر میری ملاقات رو کی جاتی ہے توپارٹی کی پارلیمانی کمی کو جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہی ہے ،ور کر ز صرف میری رہائی دیکھنا چاہتے ہیں

بشری بی بی نے کہا بیر سٹر رائے سلمان کھرل، مبشر مقصود اعوان، نعیم پ مجھوتہ ، خالد یوسف چوہدری میرے فوکل پرسن ہیں

بانی پی ٹی آئی نے جیل سے باہر میڈیا بریفنگ کے لیے نیاز اللہ نیازی کو اپنا ترجمان مقرر کر دیا جبکہ بشری بی بی نے مشعال یوسفزئی کو تر جمان کے عہدہ سے ہٹا دیا۔

قبل ازیں بانی پی ٹی آئی سے جیل میں علیمہ خان، عظمی خان، نورین خانم، اہلیہ بشری بی بی، بیرسٹر گوہر خان، بیرسٹر سلمان اکرم راجہ سمیت 14 پارٹی رہنماء بشمول و کلاء کی ملاقات ہوئی تاہم مشعال یوسفزئی کو اڈیالہ جیل انتظامیہ نے ملنے کی اجازت نہ دی۔

علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ جو مرضی کر لیں ڈیل نہیں کرونگا۔ بانی پی ٹی آئی بالکل صحت مند ہیں، انہیں کوئی بیماری نہیں، انہوں نے کہا ہے کہ ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام واپس رکھا جائے۔

اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی، جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے سے کچھ ہدایات ملی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا، چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمن اس اتحاد میں شامل ہوں۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا ہے کہ عمران خان اور بشر کیا بی بی کے کیسز میں اب ٹیسٹ میچز کی حکمت عملی اپنا کر لمبی تاریخیں ڈالی جارہی ہیں۔ چیف جسٹس صاحب کو چاہیے سب سے پہلے بانی کے کیسز پر فیصلہ کریں اور ملک میں انصاف کریں

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version