اسلام آباد۔سکیورٹی فورسز نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کیا، جس کے دوران 33 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ اس آپریشن میں ایف سی کے 4 اہلکار بھی شہید ہوئے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے حوالے سے بتایا کہ 11 مارچ کو ایک بجے بولان کے نزدیک ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑایا گیا۔ اس کے بعد دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو روکا اور مسافروں کو یرغمال بنا لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد افغانستان میں اپنے مددگاروں سے رابطے میں تھے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے بھرپور آپریشن شروع کیا اور یرغمالیوں کو آزاد کرایا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن کے دوران تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا، اور سیکیورٹی فورسز کے نشانہ بازوں نے خودکش بمباروں کو بھی ہلاک کیا۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن کامیاب رہا اور اس دوران کسی بھی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا، تاہم آپریشن سے قبل دہشت گردوں نے 21 بے گناہ شہریوں کی جان لی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن کے دوران 4 ایف سی کے جوان شہید ہوئے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع بولان میں دہشت گردوں نے ٹرین کو روک کر مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن شروع کیا جو آج مکمل ہو چکا ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں میں خودکش بمبار بھی شامل تھے، جنہوں نے خواتین اور بچوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا۔ کلیئرنس آپریشن کی ویڈیو میں دکھایا گیا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو مختلف گروپوں میں تقسیم کر رکھا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کلیئرنس آپریشن کے بعد آزاد کیے گئے مسافروں کو پاک فوج کے اہلکار محفوظ مقام پر منتقل کر رہے ہیں۔

پاک فوج کے جوانوں نے اپنی مہارت سے کسی بھی خودکش بمبار کو پھٹنے کا موقع نہیں دیا۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کیا کہ وہ کسی بھی حملے کا مؤثر اور بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version