پشاور۔دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق کی شہادت کے بعد ان کے بھائی مولانا راشد الحق کو نائب مہتمم مقرر کر دیا گیا۔
مولانا حامد الحق حقانی سمیت دیگر شہدا کا جنازہ دارالعلوم حقانیہ میں ادا کیا گیا، جس میں ہزاروں علما، مشائخ، سیاسی اور سماجی شخصیات، اور عوام نے شرکت کی۔ جنازے کے موقع پر مولانا عرفان الحق حقانی نے حقانی خاندان اور مشائخ دارالعلوم حقانیہ کی جانب سے متفقہ فیصلہ سنایا اور اعلان کیا کہ مولانا راشد الحق حقانی، جو مولانا سمیع الحق شہید کے بھائی ہیں، اتفاق رائے سے دارالعلوم حقانیہ کے نائب مہتمم ہوں گے۔
اس موقع پر، مولانا عرفان الحق نے تمام حاضرین سے ہاتھ اٹھا کر مولانا راشد الحق سمیع کو نائب مہتمم اور مولانا عبدالحق ثانی کو اپنے شہید والد کا سیاسی جانشین بنانے کی تائید حاصل کی۔ اس تجویز کی توثیق میں ہزاروں علما، طلباء اور عوام نے یک آواز ہو کر مولانا راشد الحق سمیع اور مولانا عبدالحق ثانی کے ساتھ اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا، اور ان سے وعدہ کیا کہ وہ مولانا حامد الحق شہید کے مشن میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ملک میں قیام امن کے لیے کام کریں گے۔
نومنتخب نائب مہتمم مولانا راشد الحق حقانی نے جنازے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، اور ہمارے آبا و اجداد نے اس کی بقا کے لیے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد مولانا سمیع الحق شہید اور برادرم مولانا حامد الحق شہید بھی اس ملک کے لیے قربان ہو گئے۔
مولانا عبدالحق ثانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ کبھی بھی حق کا راستہ نہیں چھوڑیں گے، اور دھماکے، حملے اور دھمکیاں ان کے مشن میں رکاوٹ نہیں ڈال سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حقانی خاندان کا ایک فرد بھی زندہ ہے، وہ مولانا سمیع الحق شہید کے مشن کو جاری رکھیں گے اور دین و اسلام پر کبھی بھی کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔جنازے کے بعد، مولانا حامد الحق حقانی شہید کو ان کے والد مولانا سمیع الحق شہید کے پہلو میں دفن کر دیا گیا۔