تاشقند۔پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک نے 2 ارب ڈالر تک تجارت لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ وزیرِاعظم پاکستان، محمد شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح کو 38 فیصد سے کم کرکے 2.4 فیصد تک لے آیا ہے اور پاکستان ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے فائدہ اٹھائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتھک محنت سے پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا۔

تاشقند میں ہونے والی اس تقریب میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ وزیرِاعظم شہباز شریف اور ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف نے اس موقع پر ایک دوسرے کو خوش آمدید کہا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر اقتصادی شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں وقت گزرنے کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارتی حجم کو 2 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا اور دونوں ممالک عالمی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے اس موقع پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزیایوف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی اصلاحات اور پالیسی ریٹ میں کمی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے۔

وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ایک سال میں اپنی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا ہے اور اس وقت پاکستان میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 2.4 فیصد پر آچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے ازبکستان کے ترقیاتی ماڈل سے استفادہ کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، معدنیات، ریلوے، سیاحت اور دیگر شعبوں میں مزید تعاون بڑھایا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں نے تاشقند میں مشترکہ بزنس فورم میں بھی شرکت کی اور اس دوران مختلف شعبوں میں تعاون کے امکانات پر بات چیت کی۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان روابط مزید مضبوط ہوں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔

وزیرِاعظم نے تاشقند میں قائم ٹیکنو پارک کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں ازبکستان کی مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات اور صنعتی یونٹس کے بارے میں تفصیلاً بتایا گیا۔ اس دورے کے دوران وزیرِاعظم نے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز پر بات کی۔یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی تعلقات اور تعاون کے نئے باب کا آغاز ثابت ہوگا۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version