2013 میں برطانیہ کے شہر کارڈیف کے ایک نوجوان، جیمز ہولز، نے گھر کی صفائی کے دوران نادانستہ طور پر اپنی ایک ہارڈ ڈسک کو فضول سمجھ کر کچرے میں پھینک دیا۔
یہ ہارڈ ڈسک درحقیقت نہایت قیمتی تھی، کیونکہ اس میں پچھلے پانچ سال کے دوران جمع کیے گئے 8000 بٹ کوائنز کا مکمل ڈیٹا محفوظ تھا۔
چند دن بعد جب جیمز کو اپنی غلطی کا احساس ہوا، تو وہ شدید پریشانی میں مبتلا ہو گیا، کیونکہ اس وقت ان بٹ کوائنز کی مالیت تقریباً 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ چکی تھی۔ تب تک یہ ہارڈ ڈسک شہر کے مضافات میں موجود ایک وسیع و عریض کچرا گھر میں دب چکی تھی۔
تب سے لے کر آج تک جیمز اپنی گمشدہ ہارڈ ڈسک کی تلاش میں سرگرداں ہے، تاہم مقامی انتظامیہ نے اسے پورے کچرا گھر کی چھان بین کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، کیونکہ اس عمل سے ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
اب جیمز اس کچرا گھر کو خریدنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ اس کے 8000 بٹ کوائنز کی مالیت تقریباً 80 کروڑ ڈالر ہو چکی ہے، جو پاکستانی کرنسی میں 2 کھرب 24 ارب 80 کروڑ روپے سے بھی زیادہ بنتی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔