دنیا بھر میں بچے تیزی سے جنک فوڈ کی طرف مائل ہو رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی صحت اور نشوونما پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ فاسٹ فوڈ چینز، مارکیٹنگ مہمات اور پرکشش اشتہارات بچوں کو غیر صحت بخش خوراک کی طرف راغب کر رہے ہیں، جس سے موٹاپا، ذیابیطس اور دیگر غذائی مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین کی تشویش اور ممکنہ حل
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں میں غیر متوازن خوراک اور فاسٹ فوڈ کے بڑھتے ہوئے رجحان پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ:
خوراک کی تشہیر پر سخت ضابطے: بچوں کو جنک فوڈ کی طرف مائل کرنے والے اشتہارات کو محدود کیا جائے۔
بہتر غذائی لیبلنگ: والدین اور بچوں کو خوراک میں موجود اجزا اور ان کے اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے شفاف لیبلنگ ضروری ہے۔
صحت مند متبادل تک رسائی: اسکولوں اور کمیونٹیز میں غذائیت سے بھرپور اور متوازن خوراک کو فروغ دینا چاہیے۔
بچپن میں موٹاپا: ایک بڑا خطرہ
ماہرین صحت کے مطابق 5 سے 18 سال کی عمر کے تقریباً 30 فیصد بچے اضافی وزن یا موٹاپے کا شکار ہیں، جس کی سب سے بڑی وجہ جنک فوڈ ہے۔
ماہرِ اطفال وسیم ملک کے مطابق:
“بچپن میں بڑھتا ہوا موٹاپا صحت کے نظام کے لیے ایک ٹائم بم ثابت ہو سکتا ہے۔”
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ جنک فوڈ میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز، چینی اور غیر صحت بخش چکنائی ہوتی ہے، جب کہ ضروری غذائی اجزا کی شدید کمی ہوتی ہے، جو کہ بچوں کی نشوونما کے لیے نقصان دہ ہے۔
جنک فوڈ سے ہونے والے طبی مسائل
جنک فوڈ کا زیادہ استعمال نہ صرف وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے بلکہ درج ذیل بیماریوں کے خطرات بھی بڑھا دیتا ہے:
موٹاپا اور ذیابیطس: فاسٹ فوڈ کا مستقل استعمال انسولین کے خلاف مزاحمت میں اضافہ کرتا ہے، جس سے ٹائپ 2 ذیابیطس ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
دل کی بیماریاں: غیر صحت بخش چکنائی اور زیادہ نمک کا استعمال بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
کینسر کا خطرہ: تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ پروسیسڈ فوڈز میں شامل مصنوعی اجزا اور چکنائی بعض اقسام کے کینسر سے وابستہ ہو سکتے ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔