پشاور – پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر کا کہنا ہے کہ ہماری حکومت میں شہباز شریف کے بچے نہ روئے تو میں پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دوں گا،آئندہ پارٹی کے لانگ مارچ میں نمایاں فرق ہوگا۔ پہلے قیادت مختلف اداروں سے رابطے میں تھی، مگر اس بار اگر لانگ مارچ کا آغاز ہوا تو کسی سے کوئی بات نہیں کی جائے گی۔ اگر میں گرفتار ہوا تو شاہراہِ ریشم، پاک-افغان شاہراہ، موٹروے اور جی ٹی روڈ مکمل طور پر بند کر دی جائیں گی۔
ضلع ملاکنڈ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ انہیں کوئی سیاست سکھانے کی ضرورت نہیں، کیونکہ وہ بنیادی سطح سے اٹھ کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان سے کہا تھا کہ صوبے کی قیادت کے لیے ایسا شخص منتخب کیا جائے جس کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے قریبی تعلقات ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جس دن اپنے مؤقف پر قائم نہ رہ سکا، اسی دن پارٹی کی صدارت سے دستبردار ہو جاؤں گا۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ تحریک انصاف میں عہدے فروخت کرنے کے رجحان کا خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تنظیم سازی کے حوالے سے انہیں بانی چیئرمین عمران خان کی جانب سے کوئی خاص ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔
جنید اکبر نے کہا کہ موجودہ تنظیمی ڈھانچہ ہی کام کرے گا اور جب تک انہیں کوئی نئی ہدایات نہیں دی جاتیں، اسی کے تحت معاملات چلائے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کسی منتخب نمائندے کو مظاہروں کے لیے افراد اکٹھے کرنے کا کوئی ہدف نہیں دیں گے، کیونکہ جو لوگ پارٹی کے جلسوں پر سرمایہ خرچ کرتے ہیں، وہ بعد میں کرپشن بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وہ وقت گزر گیا جب لوگ سرمایہ کاری کرکے فوائد سمیٹتے تھے۔ پارٹی میں ایسا کلچر ختم کرنا ہوگا، جہاں سرمایہ کاری کے بدلے کمیشن لیا جاتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد ہمارے کارکنوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، وہ اسے کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ جب بھی انہیں اختیار ملا، وہ ان تمام افراد کو نشانِ عبرت بنا دیں گے۔
انہوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری حکومت آئی تو آپ کے بچے بھی اسی طرح تکلیف اٹھائیں گے، جیسا کہ ہمارے کارکنوں نے سہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو میں تحریک انصاف چھوڑ دوں گا۔