اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ترجمانی کے معاملے پر پی ٹی آئی میں نیا تنازع پیدا ہوگیا، دو خواتین رہنماؤں نے ترجمانی کا حق جتایا ہے۔
مشعال یوسفزئی نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے انہیں بشریٰ بی بی کی ترجمان مقرر کیا ہے، جبکہ مسرت جمشید چیمہ نے بھی یہی دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے انہیں یہ ذمہ داری دی ہے۔
مسرت جمشید چیمہ نے بیان دیا کہ مشعال یوسفزئی کو صرف قانونی معاملات کی نگرانی دی گئی ہے۔
اس دوران بعض ارکانِ اسمبلی نے علیمہ خان کو پارٹی قیادت سنبھالنے کا مشورہ دے دیا۔
فیصل چوہدری ایڈوکیٹ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی ترجمانی کے لیے پارٹی کسی کو بھی تعینات کرسکتی ہے، اگر پارٹی کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری ہوا تو اس پر تبصرہ کیا جائے گا۔
آج کے روز جی ایچ کیو حملہ کیس میں مشعال یوسفزئی کا وکالت نامہ بھی چیلنج ہوا، جس پر عدالت نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا۔
پی ٹی آئی نے مذاکرات کے چوتھے دور میں شرکت نہ کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشعال یوسفزئی نے کہا کہ وہ کچھ افراد کے لیے خطرہ بن گئی ہیں اور ان کے جیل میں داخلے کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، یہ اپنے اور غیر کی ملی بھگت سے تیار کی گئی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین کا خیال تھا کہ میں خاموش ہو جاؤں گی، لیکن انہیں اندازہ نہیں تھا کہ میں مزاحمت کروں گی۔ میری موجودگی کی وجہ سے ڈیڑھ سال میں تین بار سماعت ملتوی ہوئی۔
مشعال یوسفزئی نے مزید کہا کہ مسرت جمشید چیمہ کو ترجمان مقرر نہیں کیا گیا، وہ صرف میڈیا ٹاک میں میرے ساتھ موجود ہوں گی۔ بشریٰ بی بی کی ترجمان میں ہوں اور یہی ذمہ داری برقرار رکھوں گی۔