اسلام آباد۔وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے ایک انٹرویو میں کہا کہ موجودہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کا آخری پروگرام ہوگا، اور اس کے بعد پاکستان معاشی ترقی کی ایک نئی راہ پر گامزن ہو گا۔
وزیرِ خزانہ کے اہم نکات:
- آئی ایم ایف بیل آؤٹ: وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کے بعد پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، اور انہوں نے عالمی ایجنسیوں سے پاکستان کی درجہ بندی میں مزید بہتری کی امید ظاہر کی۔
- اقتصادی اصلاحات: وزیر خزانہ کے مطابق، پاکستان میں اقتصادی اصلاحات کی بدولت مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی مئی 2023 میں 38 فیصد تک پہنچ گئی تھی، لیکن اب یہ صرف 3 فیصد تک آ گئی ہے۔
- چینی مالیاتی منڈیوں تک رسائی: وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے تیار ہے، اور یوان بانڈ مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
- پانڈا بانڈ کا اجرا: پاکستان نے چینی سرمایہ کاروں سے 25 کروڑ ڈالر تک حاصل کرنے کے لیے پانڈا بانڈ کے ذریعے اقدامات شروع کیے ہیں، جس کا ابتدائی اجرا رواں مالی سال کے آخر تک متوقع ہے۔
- پاک چین تعلقات: وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے سی پیک ایک اہم قدم ہے، اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے فلیگ شپ منصوبے کے طور پر یہ پاکستان کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
- سیکیورٹی اقدامات: وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے سیکیورٹی اقدامات جاری ہیں، اور میڈیا رپورٹس کے برعکس زمینی صورتحال کہیں بہتر ہے۔
- آئی ایم ایف کی شرائط: وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اصلاحات کی امید ظاہر کی اور کہا کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، جس کے بعد پاکستان اپنے برآمدات کی نمو اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے عالمی منڈیوں میں جانے کی کوشش کرے گا۔
وزیر خزانہ کا یہ بیان پاکستان کے لیے ایک اہم اقتصادی تبدیلی کا اشارہ ہے جس کے ذریعے حکومت عالمی اقتصادی بحران سے باہر نکل کر اپنے معاشی استحکام کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی۔