راولپنڈی ۔علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان سزا کے مؤخر ہونے پر خوش نہیں ہوں گے کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اس کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے تاکہ پوری دنیا کو حقیقت کا علم ہو۔
انہوں نے کہا، “آج ہمیں وقت پر پہنچنے کا کہا گیا تھا، اور ہم وقت پر پہنچ گئے۔ تعجب ہوا کہ سزا کے لیے جو وقت دیا گیا تھا، وہ گزر گیا لیکن فیصلہ نہیں سنایا گیا۔”
حکومت پر دباؤ کا تذکرہ
علیمہ خان نے مزید کہا، “جج صاحب کو سزا لکھنے میں بہت مشکل پیش آئے گی کیونکہ حکومت بہت زیادہ دباؤ میں ہے۔ دنیا اور پورا پاکستان اس کیس کو دیکھ رہا ہے، اور سب کی نظریں اس فیصلے پر ہیں۔”
جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا، “اب ہم 17 تاریخ کا انتظار کرتے ہیں کہ عدالت کیا فیصلہ کرتی ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ جج صاحب کس ہمت کے ساتھ یہ فیصلہ سناتے ہیں۔”
فیصلے کے جلدی سنائے جانے کی اہمیت
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ مقدمات کو طوالت دینا درست نہیں اور انصاف جلد فراہم ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے بنائے گئے ہیں، اور وہ چاہتے ہیں کہ عدالت جلد اور شفاف فیصلہ کرے۔