بھارت کے طبی ماہرین نے پاکستان کو صحت کے حوالے سے ایک محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے عوامی سطح پر فائدے اٹھانے اور باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ بیان کراچی میں جاری تیرہویں سارک ای این ٹی کانگریس کے دوران آیا، جہاں پاکستان، بھارت، نیپال، مالدیپ، بھوٹان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان کے ماہرین امراض ناک، کان اور حلق نے شرکت کی۔
کانگریس کے دوسرے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ماہرین صحت نے کہا کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں عالمی معیار کی سہولتیں موجود ہیں اور کراچی سمیت پورا پاکستان صحت کے لحاظ سے محفوظ ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ملاقاتوں کے مواقع بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا، تاکہ نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط مضبوط ہوں بلکہ صحت کے شعبے میں بھی باہمی فائدہ اٹھایا جا سکے۔
تین روزہ اس کانگریس کا مقصد جنوبی ایشیا میں کان، ناک، گلے، سر اور گردن سے متعلق بیماریوں کے علاج میں بہتری لانا اور خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ کانفرنس میں مختلف ممالک کے ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی ایشیا میں صحت کی سہولتوں کی بہتری کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔
کانگریس کے دوسرے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ماہرین صحت نے کہا کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں عالمی معیار کی سہولتیں موجود ہیں اور کراچی سمیت پورا پاکستان صحت کے لحاظ سے محفوظ ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ملاقاتوں کے مواقع بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا، تاکہ نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط مضبوط ہوں بلکہ صحت کے شعبے میں بھی باہمی فائدہ اٹھایا جا سکے۔
تین روزہ اس کانگریس کا مقصد جنوبی ایشیا میں کان، ناک، گلے، سر اور گردن سے متعلق بیماریوں کے علاج میں بہتری لانا اور خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ کانفرنس میں مختلف ممالک کے ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی ایشیا میں صحت کی سہولتوں کی بہتری کے لیے مشترکہ کوششیں ضروری ہیں۔