لاہور۔ لاہور میں چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود کی زیر صدارت فیک نیوز کے تدارک کے حوالے سے ایک اہم ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ فیک نیوز کے خاتمے کے لیے حکومت کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کو اقتصادی طور پر مستحکم بنانے کے لیے ایک جامع منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی عرب پاکستان میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والا ہے، اور سی پیک 2 کے آغاز کے بعد ہمیں جلد ہی اقتصادی خودمختاری حاصل ہو جائے گی۔
اس موقع پر لاہور کے ایک نجی کلب میں ملک کے سینئر صحافیوں، ایڈیٹرز، تجزیہ کاروں، اینکرز اور رپورٹرز پر مشتمل ایک گروپ کے ساتھ فیک نیوز کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود فیک نیوز کے تدارک کے حوالے سے اس ڈائیلاگ کے مہمانِ خصوصی تھے۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور خاص طور پر وزیراعظم شہباز شریف کی سفارتی کامیابیوں پر بھی بات کی اور شرکاءکو آگاہ کیا کہ جلد ہی سی پیک 2 کا باقاعدہ آغاز ہونے جا رہا ہے، جبکہ سعودی عرب سے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے امکان کا بھی ذکر کیا۔
چیئرمین رانا مشہود نے کہا کہ حکومت کے سامنے موجود چیلنجز میں فیک نیوز ایک اہم مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ جھوٹی خبروں اور سوشل میڈیا ٹرولنگ کے ذریعے پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے، اور ان جعلی خبروں کے خاتمے کے لیے حکومت نے سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف جلد ہی اس معاملے پر سینئر صحافیوں سے ملاقات کریں گے اور اس ڈائیلاگ میں ہونے والی بات چیت اور تجاویز کو ان کے سامنے پیش کریں گے۔
فیک نیوز کے تدارک پر اس ڈائیلاگ میں معروف سینئر صحافیوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور حکومت سے جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے سخت سزائیں متعارف کرانے کی اپیل کی۔ صحافیوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت فیک نیوز کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے اور میڈیا کے اس بڑھتے ہوئے مسئلے پر قابو پانے کے لیے مختلف حلقوں کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ حکمت عملی اپنائے۔
شرکاءکا کہنا تھا کہ پچھلے دو برسوں میں ایک مخصوص سیاسی جماعت اور ان کے سوشل میڈیا کارکنوں کی جانب سے جھوٹی اور من گھڑت خبریں پھیلانے کے نتیجے میں عوام میں بے چینی پیدا ہوئی ہے۔ اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج اور لاہور میں کالج میں طالبات کے ساتھ مبینہ زیادتی کے جھوٹے واقعات اس بات کی واضح مثال ہیں۔ اگر اس مسئلے کا تدارک آپسی رابطے اور مشترکہ کوششوں کے ذریعے نہیں کیا گیا تو اس کے پاکستان کے مستقبل پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ میڈیا ایڈوائزر عاصم نصیر نے ڈائیلاگ کے کامیاب انعقاد پر وفاقی وزیر اطلاعات کی جانب سے رانا مشہود احمد خان کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔