قومی ٹیم کے آف اسپنر ساجد خان نے راولپنڈی ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 وکٹیں حاصل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کی، یہ گرین شرٹس کی تقریباً ساڑھے 3 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر سیریز جیتنے کی کامیابی ہے۔
ساجد خان نے اس میچ میں 10 وکٹیں حاصل کرکے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ مجموعی طور پر 197 رنز کے عوض 10 شکار کیے۔
انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز میں ساجد خان نے 21.11 کی اوسط سے 19 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی ساجد خان اور نعمان علی نے مل کر 20 وکٹیں حاصل کرکے 1972 کے بعد ٹیسٹ میچ میں ایک ہی جوڑی کے طور پر 20 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے انگلینڈ کو 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کی، یہ گرین شرٹس کی تقریباً ساڑھے 3 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر سیریز جیتنے کی کامیابی ہے۔
ساجد خان نے اس میچ میں 10 وکٹیں حاصل کرکے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں یہ کارنامہ انجام دینے والے تیسرے باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 6 اور دوسری اننگز میں 4 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ مجموعی طور پر 197 رنز کے عوض 10 شکار کیے۔
انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچز میں ساجد خان نے 21.11 کی اوسط سے 19 وکٹیں حاصل کیں۔
اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی ساجد خان اور نعمان علی نے مل کر 20 وکٹیں حاصل کرکے 1972 کے بعد ٹیسٹ میچ میں ایک ہی جوڑی کے طور پر 20 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔