لاہور: پنجاب کا دارالحکومت آج بھی آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔
آج پیر کے روز لاہور میں ائیر کوالٹی کی شرح 402 ریکارڈ کی گئی، جبکہ مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 224 ہے۔
سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی شرح بڑھ رہی ہے، جس کے باعث شہریوں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جیسے آنکھوں میں جلن، انفیکشن اور سانس لینے میں مشکلات۔
ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے مطابق، لاہور میں مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس 224 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یو ایس قونصلیٹ کے قریب اے کیو آئی 273، قذافی اسٹیڈیم کے علاقے میں 225، اور ایف سی کالج کے قریب 255 ریکارڈ کیا گیا۔
غازی روڈ لاہور میں سب سے زیادہ اے کیو آئی 402 ریکارڈ کی گئی ہے۔ سموگ میں کمی کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے مصنوعی بارش برسائے جانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے، تاہم اس بارش کا شیڈول ابھی تک طے نہیں کیا گیا۔
آج پیر کے روز لاہور میں ائیر کوالٹی کی شرح 402 ریکارڈ کی گئی، جبکہ مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 224 ہے۔
سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی لاہور میں فضائی آلودگی اور اسموگ کی شرح بڑھ رہی ہے، جس کے باعث شہریوں کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جیسے آنکھوں میں جلن، انفیکشن اور سانس لینے میں مشکلات۔
ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب کے مطابق، لاہور میں مجموعی ائیر کوالٹی انڈیکس 224 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یو ایس قونصلیٹ کے قریب اے کیو آئی 273، قذافی اسٹیڈیم کے علاقے میں 225، اور ایف سی کالج کے قریب 255 ریکارڈ کیا گیا۔
غازی روڈ لاہور میں سب سے زیادہ اے کیو آئی 402 ریکارڈ کی گئی ہے۔ سموگ میں کمی کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے مصنوعی بارش برسائے جانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے، تاہم اس بارش کا شیڈول ابھی تک طے نہیں کیا گیا۔