کراچی\۔اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سالانہ اقتصادی سروے کی رپورٹ کے مطابق، چیمبر کے اراکین نے گزشتہ 10 سال میں پاکستان میں 22 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
او آئی سی سی آئی نے 2023 کے سالانہ اقتصادی سروے میں پاکستانی معیشت میں اپنے اراکین کی اہم شراکت کی تفصیلات فراہم کی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2023 میں او آئی سی سی آئی کی 139 ممبر کمپنیوں نے 29.6 ٹریلین روپے کے اثاثے، 482 ٹریلین روپے کے سرمایہ کاری اخراجات، 2.4 ٹریلین روپے کے سرکاری محصولات اور 10.4 ٹریلین روپے کی مجموعی آمدنی ظاہر کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ملک کو درپیش مشکلات کے باوجود او آئی سی سی آئی کے اراکین نے گزشتہ دہائی کے دوران دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی نسبت زیادہ سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری میں حصہ لیا ہے۔
ایس آئی ایف سی، معاشی ترقی کیلئے بلیو اکانومی اہم ترجیح
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ 10 سال (2013 سے 2023) کے دوران پاکستان میں 19.8 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی، اور اس عرصے کے دوران او آئی سی سی آئی کے اراکین نے 22.6 ارب ڈالر کی دوبارہ سرمایہ کاری کی۔
پاکستان کی معیشت پر او آئی سی سی آئی کے اراکین کے اعتماد کو اجاگر کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے صدر ریحان شیخ نے کہا کہ پاکستان فی الحال معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، لیکن او آئی سی سی آئی کے اراکین کا مستقل اعتماد اور سرمایہ کاری مستقبل کی ترقی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔
ریحان شیخ نے مزید کہا کہ او آئی سی سی آئی کی 51 رکن کمپنیوں نے اپنی مالیاتی کارکردگی میں قابل ذکر ترقی کی ہے، اور 2019 سے 2023 کے دوران قبل از ٹیکس سالانہ ترقی کی شرح 2018 اور 2022 کے درمیان 18.9 فیصد کے مقابلے میں 30.2 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2023 میں ان کمپنیوں کا ٹرن اوور 6747 ارب روپے رہا اور انہوں نے قبل از ٹیکس 1130 ارب روپے کا مجموعی منافع حاصل کیا۔ مختلف شعبوں مثلاً تیل، گیس، توانائی، بینکنگ، انشورنس، فنانس اور لیزنگ کے ٹرن اوور نے پاکستان کی معیشت میں مختلف صنعتوں کی متنوع شراکت داری کو اجاگر کیا۔
سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے او آئی سی سی آئی کے چیف ایگزیکٹو اور سیکریٹری جنرل ایم عبد العلیم نے کہا کہ او آئی سی سی آئی کے ممبران کی اہم شراکت داری پاکستان کی معیشت کو ترقی دینے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے اہم کردار کو ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالیاتی شراکت کے علاوہ او آئی سی سی آئی کے ممبران ٹیکنالوجی کی منتقلی، ڈیجیٹل تبدیلی، جدید ایجادات متعارف کرانے، مینوفیکچرنگ پلانٹ کے آپریشنز، سپلائی چین، اور بین الاقوامی برانڈز کی مارکیٹنگ میں بھی بہترین طریقوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔