اسلام آباد۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور ہمیں اس صورتحال میں متحد ہونا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعے کے بعد تمام جماعتیں ایک ساتھ آئیں گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے سانحہ جعفر ایکسپریس کی شدید مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جو کہ ایک اندوہناک واقعہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بولان میں ہمارے سکیورٹی فورسز کے 4 جوان اور 20 مسافر شہید ہوئے، جن کے اہلخانہ کے ساتھ ان کی دلی ہمدردی ہے۔ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف اپنی قربانیاں دے رہی ہے اور سکیورٹی فورسز نے آپریشن کامیابی سے مکمل کیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اکثر انہیں پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملتا، اور اگر مل بھی جائے تو وقت پورا نہیں دیا جاتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ میں ان کی بات کو مائوٹ نہ کیا جائے، اور آئین کے مطابق سیشن کی مدت 130 دن ہونی چاہیے، کیونکہ آخری بار صرف 89 دن سیشن چلا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی بل آئے یا کوئی قانون بنے تو اس پر بھی بحث ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر صاحب نے دوسری بار خطاب کیا ہے، اور رولز کی پاسداری ضروری ہے تاکہ ایوان کا وقار برقرار رہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھول کر آگے کی طرف بڑھنا ہوگا، جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ “میں نے تو ماضی کو بھولنے کی بہت کوشش کی، لیکن آپ بھولنے نہیں دیتے۔”