موفٹ کینسر سینٹر اور مشی گن یونیورسٹی کے محققین کی قیادت میں کی گئی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ مصنوعی ذہانت (AI) کینسر کے علاج میں ڈاکٹروں کی معاونت کر سکتی ہے، لیکن اس پر مکمل انحصار کرنا مناسب نہیں۔
تحقیق کی تفصیلات
یہ مطالعہ نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوا، جس میں پھیپھڑوں اور جگر کے کینسر کے مریضوں کے لیے اے آئی پر مبنی ریڈیو تھراپی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ ڈاکٹر اور اے آئی ٹیکنالوجی کس حد تک مؤثر طریقے سے مل کر کام کر سکتے ہیں۔
کلیدی نتائج
📌 فیصلوں میں ہم آہنگی: اے آئی نے ڈاکٹروں کے علاج کے فیصلوں میں زیادہ مطابقت پیدا کی، جس سے مختلف معالجین کے درمیان موجود فرق کم ہوا۔
📌 حتمی فیصلہ ڈاکٹروں کے پاس: کچھ کیسز میں، ڈاکٹر اے آئی کی تجاویز کو مسترد کر کے اپنے تجربے اور مریض کے مخصوص حالات کی بنیاد پر فیصلہ کرتے ہیں۔
📌 اے آئی کا اثر جانچنے کا تجربہ: محققین نے ڈاکٹروں سے دو مراحل میں مریضوں کے علاج کے فیصلے کروائے – پہلے بغیر اے آئی کی مدد کے، پھر اے آئی کی سفارشات کے ساتھ۔
نتیجہ
یہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ اے آئی ایک مفید ٹول ہے جو کینسر کے علاج میں ڈاکٹروں کی معاونت کر سکتا ہے، لیکن یہ انسانی تجربے اور فیصلے کا متبادل نہیں بن سکتا۔ اے آئی اور ڈاکٹروں کا باہمی تعاون مریضوں کے لیے زیادہ درست اور مؤثر علاج فراہم کر سکتا ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔
کینسر کا علاج: اے آئی ٹیکنالوجی ڈاکٹروں کی مددگار ضرور لیکن متبادل نہیں ہوسکتی!
AI ai and healthcare ai for health ai healthcare ai in health care ai in healthcare ai in healthcare 2019 ai in healthcare 2022 ai in healthcare projects ai in medicine digital health future & health future of health generative ai google health google health ai health health ai health care health equity health journey health policy healthcare ai mental health microsoft ai for health public health uc davis health uc health