دوحا۔قطر کے دارالحکومت دوحہ میں غزہ جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں، جن کا باضابطہ اعلان رواں ہفتے کے آخر تک متوقع ہے۔
یروشلم پوسٹ کے مطابق، مذاکرات میں شامل ایک فلسطینی عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ یہ معاہدہ تین مراحل پر مشتمل ہے۔
معاہدے کی تفصیلات:
- پہلا مرحلہ:
- ابتدائی طور پر حماس 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔
- اگلے ہفتے مزید 4 یرغمالیوں کو آزاد کیا جائے گا۔
- مجموعی طور پر حماس 34 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضامند ہو چکا ہے۔
- جوابی کارروائی:
- اسرائیل حماس کی فراہم کردہ فہرست کے مطابق 1,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں 190 ایسے قیدی شامل ہیں جو 15 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں۔
- علاقائی اقدامات:
- یرغمالیوں کی ابتدائی رہائی کے فوری بعد اسرائیل فلسطینی علاقوں سے اپنی فوج واپس بلانا شروع کرے گا۔
- بے گھر فلسطینیوں کو جنوبی علاقوں سے شمال کی طرف منتقل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
- فلاڈیلفی کوریڈور میں اسرائیلی فورسز ڈیڑھ ماہ تک 800 میٹر کا بفر زون برقرار رکھیں گی۔
معاہدے کی مدت:
- پہلے مرحلے کی تکمیل میں 16 دن لگیں گے۔
- دوسرے اور تیسرے مرحلے کے لیے بیک وقت مذاکرات جاری رہیں گے۔
امریکی صدر کا بیان:
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ معاہدہ ان کوششوں کا نتیجہ ہے جو کئی مہینوں سے جاری تھیں اور اب کامیابی کی دہلیز پر ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف:
معاہدے سے متعلق بات چیت میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی، اسٹیو وٹ کوف بھی دوحہ پہنچ چکے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی حماس کو سخت وارننگ دے چکے ہیں کہ اگر ان کے حلف اٹھانے سے قبل یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ معاہدہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، تاہم اس کی مکمل عمل درآمد کے لیے تمام فریقین کی مسلسل تعاون کی ضرورت ہوگی۔