اسلام آباد ۔اسلام آباد کا نیا اور مہنگا سیکٹر، سمندر پار پاکستانی زمین خریدنے کیلئے ٹوٹ پڑے۔بیرون ملک مقیم کئی پاکستانی اسلام آباد کے سیکٹر سی-14 میں زمین خریدنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو اب تک 238 کنال کے پلاٹوں کے لیے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے تقریباً 500 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، درخواست دینے کی آخری تاریخ 30 دسمبر تھی، اور اس میں 1200 سے زائد درخواست دہندگان شامل تھے، جن میں تقریباً 500 کا تعلق بیرون ملک سے تھا۔
سی ڈی اے 238 پلاٹوں کو تقسیم کرنے کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کا انعقاد کرے گی، جن کی فی پلاٹ قیمت 60 ملین روپے ہے۔ یہ علاقہ، سیکٹر سی-14، اپنی خوبصورت لوکیشن اور مارگلہ کی پہاڑیوں کے قریب ہونے کی وجہ سے بے حد مقبول ہے۔
حکام نے اعلان کیا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو پلاٹ دینے میں ترجیح دی جائے گی، جس کے نتیجے میں مقامی درخواست دہندگان کو انتظار کی فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ چونکہ سی ڈی اے کو 238 پلاٹوں کے لیے بیرون ملک سے 500 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں، زیادہ امکان ہے کہ یہ پلاٹ زیادہ تر سمندر پار پاکستانیوں کو الاٹ کیے جائیں گے۔
مزید برآں، سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ درخواست دہندگان حقیقی دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ مقامی افراد نے تقریباً 13 ہزار روپے اور سمندر پار پاکستانیوں نے 50 ڈالر (تقریباً 14 ہزار روپے) پروسیسنگ فیس کے طور پر ادا کیے ہیں۔
سی ڈی اے آئندہ سیکٹرز I-12 اور C-15 میں رہائشی پلاٹوں کی نیلامی کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔
سی ڈی اے کے چیئرمین محمد علی رندھاوا نے پیر کے روز پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے عمل کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی۔ پریس ریلیز کے مطابق، میٹنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان اور بیرون ملک سے کتنے افراد سیکٹر سی-14 میں پلاٹ خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
چیئرمین نے درخواستوں کے جائزے کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ 3 جنوری تک درخواست دہندگان کی فہرست سی ڈی اے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی جائے گی۔ اس کے بعد، درخواست دہندگان کو دو دن دیے جائیں گے تاکہ وہ حتمی فہرست سے قبل کسی بھی ممکنہ غلطی کی نشاندہی کرسکیں۔