اسلام آباد ۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعلقات اس کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم عنصر ہیں اور پاکستان کا امریکہ کے ساتھ طویل المدتی اور وسیع بنیادوں پر تعلق ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے ان  خیالات کا اظہار پیر کے روز امریکی چارج ڈی افیئرز نٹالی اے بیکر سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دوطرفہ تعلقات ترقی کی راہ پر ہیں اور موجودہ مثبت رفتار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔

یوسف گیلانی نے کہا کہ اس تعلق کی بنیادی اصولوں میں باہمی اعتماد، باہمی احترام اور باہمی مفادات ہونے چاہئیں۔ “ہم اس تعلق کو مزید گہرا اور وسیع کرنا چاہتے ہیں،” انہوں نے کہا۔ چیئرمین سینیٹ نے عوامی سطح پر روابط کی اہمیت پر زور دیا اور مختلف سطحوں پر بات چیت بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ باہمی سمجھ بوجھ کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے اور سیاسی، پارلیمانی، کاروباری، تعلیمی اور عوامی سطح پر وفود کے تبادلے کے ذریعے تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے نئے شعبوں کو تلاش کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا برآمدی منڈی ہے اور ہم اپنے دوطرفہ تجارتی تعلقات کو تنوع دینے کے خواہاں ہیں، چیئرمین سینیٹ نے تجارت اور کاروباری تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تمام علاقائی ممالک کے ساتھ بہتر اور تعمیری تعلقات چاہتا ہے، حالانکہ اس خطے میں دوطرفہ چیلنجز ہیں۔

گیلانی نے اپنے وزیر اعظم کے عہدے کے دوران امریکہ-پاکستان تعلقات کو بڑھانے کے لیے کیے گئے خصوصی اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے یاد کیا کہ جولائی 2008 میں پاکستان کے وزیر اعظم کی حیثیت سے امریکہ کا دورہ کیا تھا اور وہاں امریکی انتظامیہ، خاص طور پر اس وقت کے صدر جارج ڈبلیو بش کے ساتھ نتیجہ خیز اور دوستانہ ملاقاتیں کی تھیں۔ چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ2012 میں سیول میں نیوکلیئر سمٹ کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم کے طور پر امریکی صدر باراک اوباما کے ساتھ ایک بہت مفید ملاقات کی تھی۔

انہوں نے امریکہ کی امداد اور ترقیاتی شراکت داری کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ تعلقات کو متنوع بنایا جائے، ساتھ ہی امریکی کے ساتھ مختلف شعبوں میں کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، جن میں موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی ترمیم اور تطبیق، توانائی کی منتقلی، پانی کی مینجمنٹ، موسمیاتی دانشمندانہ زراعت، حیاتیاتی تنوع اور فضلہ مینجمنٹ شامل ہیں۔

اقتصادی تعلقات کے علاوہ، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کا امریکہ کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلق ہے جو ایک طویل تاریخ رکھتا ہے، خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے کردار کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تجارت اور سرمایہ کاری کے نئے راستوں کی تلاش جاری رکھنی چاہیے، اپنی منفرد طاقتوں کو استعمال کرتے ہوئے ترقی اور جدت کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں نئی امریکی انتظامیہ کا خیرمقدم کیا اور نئی حکومت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری کی امید ظاہر کی۔ مسٹر گیلانی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں اور دیگر قدرتی آفات میں امریکی امداد کی بھی تعریف کی۔

انہوں نے امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے متحرک کردار اور تعلیمی تبادلے کی اہمیت کو بھی سراہا۔انہوں نے پاکستان کے امریکہ کے ساتھ تعمیری تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفادات کے شعبوں میں جاری سفارتی تعاون اور دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

امریکی چارج ڈی افیئرز نٹالی اے بیکر نے چیئرمین سینیٹ کا پرتپاک استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم ملک ہے اور صدر ٹرمپ نے بھی پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف اقدامات کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے گیلانی کے امن کے فروغ کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہا اور انہیں امن کے چیمپئن قرار دیا۔ انہوں نے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور چیئرمین سینیٹ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

 

 

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version