ذیابیطس ایک پیچیدہ بیماری ہے جو مختلف اقسام پر مشتمل ہے اور اس کی کوئی واحد واضح وجہ نہیں ہوتی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کے خاندان میں ذیابیطس کی کوئی تاریخ موجود ہو، تو اس کے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ بیماری براہ راست وراثت میں منتقل ہوتی ہے۔

تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جینیاتی عناصر بعض افراد میں ذیابیطس کے امکانات کو بڑھا سکتے ہیں، مگر پھر بھی اس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر افراد یہ سمجھ لیں کہ ٹائپ 2 ذیابیطس ان کے خاندان پر کس حد تک اثر ڈال سکتی ہے، تو وہ اس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

ذیابیطس کی اقسام میں جینیاتی عوامل کا کردار مختلف ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، ٹائپ 2 ذیابیطس میں طرزِ زندگی کے عناصر، جیسے غیر متحرک طرزِ زندگی اور ناقص غذا، جینیاتی عوامل کے مقابلے میں زیادہ اہمیت رکھتے ہیں۔

یہ جاننا کہ جینیات، طرزِ زندگی اور ماحول ذیابیطس پر کیسے اثر انداز ہوتے ہیں، متاثرہ افراد کو اس بیماری اور اس کی پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version