لندن۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے اور پاکستان میں جمہوریت ابھی تک مضبوط نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، اور ماضی میں احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا گیا۔ بلاول نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری پہلی بار منتخب ہونے کے وقت کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ کے لیے جدوجہد کی۔

آکسفورڈ یونین سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے اور یہاں جمہوریت کی مضبوطی کے حوالے سے مشکلات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیگر ممالک بھی جمہوریت سے متعلق چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں، لیکن پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے حق میں آواز اٹھائی، اور میثاق جمہوریت میں اہم کردار ادا کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں اپوزیشن کو بھی مصروف رکھا اور قومی سیاست میں ضرورت پڑنے پر پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ساتھ دیا۔ انہوں نے ماضی میں پیپلز پارٹی کو احتساب کے نام پر نشانہ بنانے کی بات کی اور کہا کہ آصف زرداری پہلی بار منتخب ہوئے تو کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، تاہم بانی پی ٹی آئی کے دور میں ان کی پھپھو کو گرفتار کیا گیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں شہباز شریف اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، لیکن پیپلز پارٹی سیاسی انتقام کے خلاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں سیاسی قیدیوں کے لیے جیل مینو تک تبدیل کیا گیا، اور اب جیل مینو کی تبدیلی اور سہولتیں فراہم کرنے کی درخواست کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے بطور سیاسی قیدی طویل عرصہ جیل میں گزارا، اور پیپلز پارٹی نے اقتدار میں آ کر کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے۔ بلاول نے نیب کے نظام احتساب کی ہمیشہ مخالفت کی اور کہا کہ اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version