اسلام آباد ۔وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر برائے صحت، ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ میں دنیا بھر میں سرِفہرست آ چکا ہے۔

ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کے احکامات پر “ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا پروگرام” شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت گلگت بلتستان کے دو اضلاع میں ایک قابلِ تحسین اقدام کے طور پر پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے اشتراک سے گلگت بلتستان کے دو مقامات، ایم سی چلاس (دیامر) اور یو سی مرکنجہ (شگر) میں یہ پائلٹ مرحلہ متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت مقامی آبادی کو مفت اسکریننگ اور علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ کا کہنا تھا کہ اس ابتدائی منصوبے سے حاصل ہونے والے تجربات کی روشنی میں اس پروگرام کو اسلام آباد، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور دیگر تمام صوبوں کے تمام اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہیپاٹائٹس سی پاکستان میں صحتِ عامہ کا ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور اب پاکستان اس بیماری کے سب سے زیادہ پھیلاؤ کے ساتھ دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔

ان کے مطابق، چاروں صوبوں کے تعاون سے 68 ارب روپے کی لاگت سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ وزارتِ صحت نے اس بیماری کے مکمل خاتمے کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی تیار کی ہے، جس کا مقصد پاکستان میں اس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیپاٹائٹس سی کا علاج صرف تین ماہ میں ممکن ہے، تاہم سب سے بڑا چیلنج مریضوں کی بروقت تشخیص ہے۔ جلد از جلد اس بیماری کی شناخت اور علاج سے جگر کی خرابی اور جگر کے کینسر جیسے سنگین مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔

 

 

 

 

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version