کراچی ۔پاکستان کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن نے سینیٹر فیصل واوڈا کی یقین دہانی کے بعد غیر معینہ مدت کی ہڑتال واپس لینے کا اعلان کر دیا۔

کراچی میں کسٹم ایجنٹس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس میں شرکت کی اور ان کی یقین دہانی پر کسٹم ایجنٹس نے اپنا احتجاج ختم کر دیا۔

فیصل واوڈا نے اس موقع پر کہا کہ ان کی درخواست پر کسٹم ایجنٹس نے ہڑتال واپس لے لی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسٹم ایجنٹس کے ذریعے ہر ماہ تقریباً 400 ارب روپے کی ڈیوٹی وصول کی جاتی ہے، اور ان کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو بھاری نقصان پہنچ سکتا تھا، جس سے مہنگائی میں اضافے کا بھی خدشہ تھا۔

سینیٹر فیصل واوڈا نے بدھ کے روز کسٹم ایجنٹس کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ کسٹم ایجنٹس کے مسائل حل کیے جائیں گے اور کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کے لیے ان سے فہرست طلب کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے چھوٹے چوروں کو پکڑا جاتا ہے جبکہ بڑے مجرم آزاد گھومتے ہیں۔

فیصل واوڈا نے میری ٹائم سیکٹر کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ ملک کے مالی مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے پورٹ قاسم پر قابض اربوں روپے کی زمینوں کی بازیابی کا بھی اعلان کیا۔

اس سے قبل، آل پاکستان اور کراچی کسٹم ایجنٹس کے سربراہان سیف اللہ خان اور محمد عامر نے 25 فروری سے غیر معینہ مدت تک کام بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے باعث درآمدی اشیاء، بشمول خوردنی تیل، کی ترسیل متاثر ہونے کا امکان تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو ماہانہ 400 ارب روپے کی ڈیوٹی کسٹم ایجنٹس کے ذریعے حاصل ہوتی ہے، اور اگر کام بند ہو جاتا تو ریونیو میں شدید کمی کا سامنا کرنا پڑتا۔ تاہم، قومی مفاد کے پیش نظر، برآمدی اشیاء کی کلیئرنس اور برآمد کنندگان کو خدمات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر رمضان کے دوران اشیائے خورد و نوش اور خوردنی تیل کی قلت پیدا ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ 45 معطل شدہ کسٹم ایجنٹس کے لائسنس کے معاملے کی تحقیق کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے، تاکہ شفاف تحقیقات عمل میں لائی جا سکیں۔

سیف اللہ خان نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر 45 ایجنٹس کے بعد مزید 450 ایجنٹس کے لائسنس معطل کیے گئے تو یہ صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ کسٹم ایجنٹس کو بدھ کے روز سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں مدعو کیا گیا ہے، جس کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر مسئلے کے حل کے لیے فوج کی مدد طلب کی جا رہی ہے، اور جب زیادہ تر مسائل فوج کو ہی حل کرنے ہیں تو اس کا اعتراف بھی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ 4800 ارب روپے کے نقصان پر تشویش ہے اور میڈیا کو اس معاملے میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے پر وزیر خزانہ اور وزیر مملکت سے بھی بات کی جائے گی اور بدعنوانی میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری ٹائم کے محکمے میں بدعنوانی کی ابتدائی تحقیقات میں ہی 60 سے 70 ارب روپے کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے، اور جلد ہی ملوث افراد کے نام سامنے لائے جائیں گے۔

 

 

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version