اسلام آباد ۔قومی اسمبلی میں شیرافضل مروت مرکزِ توجہ بن گئے، ایوان میں آمد پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ان کا استقبال کیا، بعد ازاں اپوزیشن ارکان نے بھی تالیوں سے خیرمقدم کیا۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس کے دوران، شیرافضل مروت کی آمد پر حکومتی بنچوں کی جانب سے پرجوش ردعمل دیکھنے میں آیا۔ حکومتی ارکان کے بعد اپوزیشن ارکان نے بھی ڈیسک بجائے، جس سے ایوان میں خوشگوار ماحول پیدا ہوا۔

وقفۂ سوالات کے دوران شیرافضل مروت نے ازراہِ مزاح استفسار کیا، “میرا سوال اپنے دوستوں سے ہے، مجھے کیوں نکالا؟” جس پر اسپیکر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ یہ کوئی باقاعدہ سوال نہیں۔ اس جملے پر حکومتی ارکان ہنس پڑے، جبکہ تحریک انصاف کے اراکین خاموش رہے۔

اسپیکر نے بھی ہلکے پھلکے انداز میں تبصرہ کیا، جس پر شیرافضل مروت نے کہا، “میں پی ٹی آئی میں ہوں، اب کیا میں نواز شریف کی طرح کہوں، مجھے کیوں نکالا؟” اس جملے پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے، خاص طور پر حکومتی ارکان نے دلچسپ ردعمل دیا، جبکہ تحریک انصاف کے اراکین خاموش ہی رہے۔

شیرافضل مروت نے مزید کہا کہ جلسے میں لوگوں نے میرے حق میں نعرے لگائے، “کیا میں ان کو خود لے کر آیا تھا؟ یہاں کوئی بات ہوتی ہے اور بانی کو کچھ اور بتایا جاتا ہے۔”

اسد قیصر اور چند دیگر اپوزیشن ارکان شیرافضل مروت کے پاس گئے اور ان سے تبادلہ خیال کیا۔ شیرافضل مروت نے وضاحت کی کہ انہوں نے فنڈز کی غیرجانبدار تقسیم اور آڈٹ کی شفافیت کی بات کی تھی۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version