بھارت کے نوجوانوں میں امریکی ویزا کے حصول کے لیے ہندو مندروں کا رخ کرنے کا رجحان ایک دلچسپ سماجی واقعہ ہے۔ خاص طور پر وہ مندر جہاں ویزا کے لیے دعا کرنے کی روایت ہے، جیسے کہ احمد آباد میں واقع چمکاتی ہنومان مندر، جو کہ “ویزا ہنومان” کے نام سے مشہور ہے۔ اس رجحان کے پیچھے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے ایگزیکٹو آرڈرز ہیں، جن کے تحت امریکی ویزا کے عمل کو سخت تر بنا دیا گیا تھا، جس نے بھارت کے لوگوں کی امریکی ویزا کے لیے درخواستوں کو پیچیدہ اور مشکل بنا دیا۔

مندر کے پجاری وجے بھٹ نے اس بارے میں کہا کہ ویزا کے درخواست دہندگان کو ہنومان جی کے سامنے اپنے پاسپورٹ رکھنے اور ایک خاص مذہبی نغمہ پڑھنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔ ان کے مطابق یہ سب عقیدے پر مبنی ہے، اور جو لوگ یقین رکھتے ہیں، انہیں کامیابی ملتی ہے، جیسے کہ کئی واقعات میں ویزا کے بار بار انکار کے باوجود چند گھنٹوں میں منظوری مل گئی۔

امریکہ کی جانب نقل مکانی بھارت کے لوگوں کے لیے ہمیشہ سے ایک بڑی خواہش رہی ہے، کیونکہ وہاں کی زندگی کو ایک مقام کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ٹرمپ کی نئی ویزا پالیسیوں نے اس عمل کو پیچیدہ اور مشکل بنا دیا ہے، جس کے باعث لوگ اپنے عقیدے کے مطابق مندر کا رخ کر کے ویزا کے لیے دعا کرتے ہیں۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version