سعودی عرب میں متعدد صارفین نے اطلاع دی ہے کہ واٹس ایپ کا وائس اور ویڈیو کالنگ فیچر، برسوں کی پابندی کے بعد، دوبارہ فعال ہوگیا ہے۔ اس غیر متوقع بحالی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس وقت جب حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا یہ تبدیلی مستقل ہے یا عارضی، کیونکہ اس حوالے سے کوئی سرکاری تصدیق سامنے نہیں آئی۔

تجزیہ کاروں کی رائے
ٹیکنالوجی کے ماہر عبداللہ الصبیعی کے مطابق، یہ اقدام سعودی عرب کی ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو جدید بنانے کی کوششوں سے مطابقت رکھتا ہے اور ممکنہ طور پر صارفین کے لیے بہتر مواصلاتی سہولت فراہم کرے گا۔

پس منظر
واٹس ایپ نے 2015 میں وائس کالز اور 2016 میں ویڈیو کالز متعارف کرائی تھیں، لیکن سعودی حکام نے 2019 میں ان فیچرز پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس کا سبب ملک میں نافذ ریگولیٹری پالیسیوں کو قرار دیا گیا تھا، جن کے تحت انٹرنیٹ کالنگ سروسز کو محدود کر دیا گیا تھا۔

کیا یہ تبدیلی مستقل ہوگی؟
چونکہ ابھی تک اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان یا حکومتی وضاحت موجود نہیں ہے، اس لیے صارفین کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ یہ سہولت کب تک برقرار رہتی ہے اور آیا یہ تمام صارفین کے لیے فعال ہوگی یا نہیں۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version