اسلام آباد۔ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤس ایسوسی ایشن (پاشا) کا کہنا ہے کہ ملکی معیشت کو قومی سطح پر ‘ فائر وال ‘ کی تنصیب سے 30 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حکومت انٹرنیٹ فائر وال کی تنصیب کر رہی ہے جس کے ذریعے انٹرنیٹ پر مواد اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی نگرانی کی جائے گی۔
فائر وال کی تنصیب کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ اور وی پی این سروس میں خلل کا سامنا ہے۔ ‘انٹرنیٹ سروس میں رکاوٹ سے کاروباری آپریشنز کے مکمل طور پر بند ہونے کا خدشہ ہے۔
یہ رکاوٹ محض ایک دشواری نہیں بلکہ آئی ٹی انڈسٹری کی پائیداری پر براہ راست، مضبوط اور جارحانہ حملہ ہے جس سے 30 کروڑ ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے اور یہ نقصان اس سے کہیں زیادہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ایکس کی بندش کا مقصد ریاست مخالف سرگرمیوں کو روکنا ہے اور اس کی وجہ ایکس کی جانب سے مقامی قوانین کی پیروی نہ کرنا ہے۔
رواں سال جون میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 33 فیصد زیادہ ہے۔
جون میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کہ مالی سال 2023 کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے۔