جدہ: یوکرین اور امریکا نے مشترکہ اعلامیہ میں اعلان کیا ہے کہ یوکرین نے فوری طور پر 30 روزہ جنگ بندی کے منصوبے کو تسلیم کرلیا ہے۔
خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق، یوکرین نے امریکا کے پیش کردہ منصوبے کے تحت عارضی جنگ بندی اور روسی مداخلت کے بعد پائیدار امن کی بحالی کے اقدامات پر اتفاق کرلیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اب یہ فیصلہ روس کو کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مؤقف تھا کہ یہ جنگ پہلے ہی ختم ہو جانی چاہیے تھی، لیکن اب امید ہے کہ روس جلد اس تجویز کا مثبت جواب دے گا تاکہ مذاکرات کے اگلے مرحلے کی طرف بڑھا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی بھی سعودی عرب میں موجود ہیں، تاہم انہوں نے مذاکرات میں براہ راست شرکت نہیں کی۔ زیلنسکی نے جنگ بندی کو ایک “مثبت تجویز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ زمینی تنازع سے متعلق ہے، تاہم اس میں فضائی اور بحری جنگ بندی شامل نہیں ہے۔
زیلنسکی کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ ملاقات کے دوران امریکی حکام کے ساتھ یوکرین کی سیکیورٹی ضمانتوں کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات چیت ہوئی ہے، لیکن اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دونوں ممالک نے یوکرین میں معدنی وسائل کے حوالے سے ایک جامع معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ یوکرینی صدر نے تصدیق کی کہ امریکا اور یوکرین اس معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کچھ عرصہ قبل وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی اور صدر ٹرمپ کے درمیان جنگ بندی پر تلخی ہوئی تھی، جس کے بعد زیلنسکی نے مذاکرات مکمل کیے بغیر امریکا کا دورہ ادھورا چھوڑ دیا تھا۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔