رمضان المبارک تزکیہ نفس، عبادات میں اضافہ اور تقویٰ اختیار کرنے کا مہینہ ہے۔
تاہم، بعض نادانستہ عادات ایسی ہیں جو روزے پر نہ صرف منفی اثر ڈالتی ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ 10 عام غلطیاں کون سی ہیں جن سے اجتناب ضروری ہے۔
1. سحری چھوڑ دینا
بہت سے لوگ نیند کی وجہ سے سحری نہیں کرتے یا محض پانی پی کر روزہ رکھتے ہیں، جو ایک بڑی کوتاہی ہے۔ سحری کرنا سنت ہے اور دن بھر توانائی بحال رکھنے کے لیے لازمی ہے۔ سحری کے بغیر روزہ رکھنے سے کمزوری، چکر آنا اور پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔
2. افطار میں حد سے زیادہ کھانا
روزہ کھلتے ہی زیادہ کھانے کی غلطی عام ہے، خصوصاً تلی ہوئی اور مرغن غذاؤں کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ اس سے معدے پر دباؤ بڑھتا ہے، نظام ہاضمہ متاثر ہوتا ہے اور وزن میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے متوازن اور ہلکی غذا سے افطار کرنا بہتر ہے۔
3. پانی کم پینا
کچھ افراد سحری اور افطار میں مناسب مقدار میں پانی نہیں پیتے، جس کی وجہ سے دن بھر جسم میں پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ چائے اور کافی کا زائد استعمال بھی ڈی ہائیڈریشن کا باعث بنتا ہے۔ روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔
4. غیر ضروری نیند لینا
رمضان میں دن کے اوقات میں زیادہ سونا اور رات بھر جاگے رہنا ایک عام رویہ ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ نیند کا متوازن معمول اپنانا ضروری ہے تاکہ جسم اور دماغ تروتازہ رہیں۔
5. غیر متوازن خوراک کا استعمال
بازاری اور مرغن کھانوں، تلی ہوئی اشیاء اور زیادہ مرچ مصالحے والی غذاؤں کا زیادہ استعمال معدے کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔ اس کے بجائے پروٹین، فائبر اور ہلکی غذاؤں جیسے پھل، دہی اور سبزیوں کا استعمال مفید ہے۔
6. افطار کے فوراً بعد آرام کرنا
افطار کے بعد فوراً لیٹ جانا یا سونا بدہضمی، سینے کی جلن اور دیگر ہاضمے کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ کھانے کے بعد چہل قدمی یا ہلکی ورزش کرنا زیادہ بہتر ہے۔
7. روزے کی حالت میں غصہ اور ناپسندیدہ گفتگو
روزہ صرف کھانے پینے سے رکنے کا نام نہیں بلکہ منفی عادات جیسے غصہ، بدکلامی اور فضول باتوں سے بھی اجتناب ضروری ہے۔ رمضان میں صبر، برداشت اور نرمی کو اپنانا چاہیے۔
8. کیفین والے مشروبات کا حد سے زیادہ استعمال
چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس زیادہ پینے سے جسم میں پانی کی مقدار کم ہو سکتی ہے کیونکہ کیفین پانی کی کمی کو بڑھاتی ہے۔ ان کے بجائے سادہ پانی، تازہ جوس اور لیموں پانی زیادہ پینے کو ترجیح دی جائے۔
9. ورزش کو مکمل نظر انداز کرنا
کچھ لوگ رمضان میں مکمل طور پر ورزش ترک کر دیتے ہیں، جب کہ بعض افراد روزے کی حالت میں سخت ورزش کر کے جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ روزے کے بعد ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی صحت مند رہنے کے لیے بہترین ہے۔
10. صدقہ و خیرات میں سستی
رمضان نیکیوں کا مہینہ ہے، مگر کچھ لوگ زکوٰۃ اور صدقہ دینے میں کوتاہی کرتے ہیں۔ حالانکہ یہ نہ صرف مستحقین کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ ہمارے مال اور روحانی ترقی کے لیے بھی بےحد اہم ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔