اسلام آباد ۔ارکانِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل سینیٹ سے بھی منظور کر لیا گیا۔
سینیٹ کا اجلاس قائم مقام چیئرمین سیدال خان کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، جس میں سینیٹر دینیش کمار نے ارکانِ پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا بل پیش کیا۔ اپوزیشن نے اس بل کی مخالفت کی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ بل پہلے ہی قومی اسمبلی سے منظور ہو چکا ہے، اس پر سیاست نہ کی جائے۔ اگر کوئی رکن اضافی تنخواہ نہیں لینا چاہتا تو وہ تحریری طور پر آگاہ کر سکتا ہے اور اپنا نام سیکرٹریٹ میں جمع کرا سکتا ہے۔
سینیٹر دینیش کمار نے نشاندہی کی کہ مخالفت کرنے والے بعض پی ٹی آئی ارکان نے بھی اس بل پر دستخط کیے ہیں۔
اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت کا مطالبہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے شور شرابہ کیا۔ اس پر قائم مقام چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپ لوگ مشکل میں ہیں، لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں۔
قائم مقام چیئرمین نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا کہ قانون سازی کے دوران نکتہ اعتراض نہیں اٹھایا جا سکتا، اور محض شور شرابے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
اجلاس کے دوران، رکنِ سینیٹ دوست محمد نے توجہ دلائی کہ بلوچستان میں دس مزدور جاں بحق ہو گئے ہیں، جو شانگلہ سے تعلق رکھتے تھے۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز کے شہداء کے لیے بھی فاتحہ خوانی کی درخواست کی، جس پر ایوان میں ان مزدوروں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت کرائی گئی۔