پاکستان کا ریئل اسٹیٹ سیکٹر اس وقت مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور اس کے مختلف اسٹیک ہولڈرز اس کی مستقبل قریب میں بحالی کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہیں۔ اس سیکٹر کی موجودہ حالت اقتصادی بدحالی، حکومت کی پالیسیوں، اور مقامی و عالمی معاشی بحرانوں کے زیر اثر ہے، جس کے باعث مارکیٹ میں جمود آ گیا ہے۔
ریئل اسٹیٹ مارکیٹ کی موجودہ صورتحال:
- لاہور: لاہور کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں قیمتیں مستحکم ہیں۔ ایک کنال کا پلاٹ 20 ملین سے 35 ملین تک میں دستیاب ہے۔ شہر کی مارکیٹ میں کوئی بڑی کمی نہیں آئی، تاہم وہ لوگ جو حقیقتاً گھروں کے خریدار تھے، انہوں نے مارکیٹ میں سرگرمی برقرار رکھی۔
- کراچی: کراچی کی مارکیٹ میں پلاٹس کی قیمتیں 25 ملین سے 100 ملین تک ہیں، لیکن یہاں اتار چڑھاؤ مسلسل جاری ہے۔
- اسلام آباد: اسلام آباد کی مارکیٹ میں پریمیم قیمتیں دیکھی جارہی ہیں، جہاں ایک کنال کا پلاٹ 30 ملین سے 50 ملین تک کا ہے۔
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں اثرات:
- لاہور اور اسلام آباد میں گزشتہ چند سالوں کے دوران قیمتیں نسبتا مستحکم رہیں، لیکن کراچی میں مسلسل اتار چڑھاؤ جاری رہا ہے۔
- ملکی معاشی بدحالی نے ریئل اسٹیٹ سیکٹر کو بھی متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔
اوورسیز پاکستانیوں کا کردار:
یو اے ای بیسڈ ریلٹر احمد رضا کے مطابق، اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان کے ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان کی سرمایہ کاری نے مارکیٹ میں تیزی پیدا کی، جس کے باعث مقامی خریدار پیچھے رہ گئے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری نے نمایاں علاقوں میں قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد تک اضافہ کر دیا تھا، لیکن اب کچھ عرصے سے سیکٹر کو بری طرح متاثر کرنے والے حالات سامنے آئے ہیں۔
مستقبل کی توقعات:
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت اگر ٹیکس کی شرح کو کم کر دے تو ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں دوبارہ تیزی آ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، درمیانے درجے کی ہاؤسنگ سوسائٹیاں متعارف کرنے سے مارکیٹ میں کچھ حد تک ریکوری ہو سکتی ہے۔ لیکن لگژری ہاؤسنگ سوسائٹیز کا انحصار ملکی معاشی حالات پر ہوگا، جو کہ اس وقت غیر مستحکم ہیں۔
بلڈرز کی حکمت عملی:
بلڈرز اب متوسط طبقے کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے نئے منصوبوں پر غور کر رہے ہیں۔ اس بات کا امکان ہے کہ مستقبل میں اس طبقے کے لیے سستی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعمیر کی جائے، جو معاشی صورتحال میں بہتری آنے کے بعد مزید مقبول ہو سکتی ہیں۔
نتیجہ:
پاکستان کا ریئل اسٹیٹ سیکٹر اس وقت چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے، لیکن حکومت کی پالیسیوں میں تبدیلی اور اقتصادی حالات کی بہتری کے ساتھ اس سیکٹر میں تیزی کا امکان ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری اور درمیانے درجے کی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے منصوبے اس کی بحالی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔